• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی بمباری اور حملوں میں شدت، مزید 65 شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی کوششوں کے دوران اسرائیلی بمباری اور حملوں میں مزید شدت آگئی ہے، اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور فورسز کے حملوں میں امداد کے منتظر 9شہریوں سمیت مزید 65فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک (WFP) کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ میں امداد کی ترسیل شروع کردی ہے تاہم یہ ناکافی ہیں ، غزہ میں ہر تیسرا شخص بھوک کا شکار ہے جس نے کئی دنوں سے کچھ نہیں کھایا ، آٹا تین ہزار گنا مہنگا ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مزید 65فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔ وسطی علاقے دیر البلح میں موجود الجزیرہ کی صحافی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رات بھر آسمان پر اپاچی ہیلی کاپٹراور کواڈ کاپٹرمنڈلاتے رہے ، جنہوں نے علاقے پر تین بار بمباری کی۔انہوں نے کہا کہ رہائشی اتنے خوفزدہ تھے کہ کوئی بھی روشنی جلانے کی ہمت نہیں کر سکے اور انہوں نے اپنی نقل و حرکت کو زیادہ سے زیادہ محدود کرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ شہری علاقوں کو نشانہ بنانے والے مسلسل فضائی حملے دن بھر جاری رہے۔ اسرائیلی حملوں میں یہ اضافہ ممکنہ 60 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ہونے والی بات چیت کی خبروں کے درمیان سامنے آیا ہے۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں بتایا کہ ہم نے گزشتہ ہفتے جبالیہ کے مشرق میں، اسرائیلی پیادہ فوج کو آر پی جی گولے سے نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ جھڑپ کی۔گزشتہ پیر کو جبالیہ کے مشرق میں، ہم نے دو شوازہ بموں اور ایک ٹینڈم میزائل کے ذریعے تین صہیونی مرکاوہ ٹینکوں کو نشانہ بنایا۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی ) کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پٹی میں خوراک کی ترسیل شروع کر دی ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی، وسطی اور جنوبی سرحدی گزرگاہوں سے روزانہ کم از کم 100 امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دیں۔ڈبلیو ایف پی نے ایک بیان میں کہا کہ 21 مئی سے، جب سرحدی گزرگاہیں محدود مقدار میں امداد کے لیے دوبارہ کھولی گئیں۔
اہم خبریں سے مزید