• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹرک کے رزلٹ کی تیاری سے مجھے لاعلم رکھا گیا ، عابدہ کاکڑ

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی کنٹرولر ایگزا مینیشن عابدہ کاکڑ نے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے مبینہ طور پرالزام عائد کیا ہے کہ میٹرک کے سالانہ امتحانات کے رزلٹ کی تیاری میں انہیں مکمل طور پر لاعلم رکھا گیا ہے۔کنٹرولر ایگزامینیشن عابدہ کاکڑ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین بورڈ نے اسٹاف کو بھی انہیں کسی قسم کی کوئی اطلاع نہ دینے کی تلقین کی تھی۔ کنٹرولر امتحانات عابدہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں رزلٹ کی تیاری سے میں مکمل طور پر لاعلم ہوں، چیئرمین بورڈ کی ہدایات پر ایگزامینیشن برانچ کے اسٹاف نے مجھے ہر بات اور کام سے متعلق نہیں بتایا۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بورڈ کو تحریری طور پرآگاہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، مجھے رزلٹ کے پراسس سے دور رکھنا اور کچھ نہ بتانا غیر قانونی ہے۔کنٹرولر بورڈ کا کہنا تھا کہ میں نے چیئرمین بورڈ سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا تو انہوں نے اس پر بھی مجھے کہا کہ میری سیٹ کا رزلٹ کی تیاری سے متعلق کوئی کردار نہیں ہے جو کہ بلوچستان بورڈ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔دریں اثناحکومت بلوچستان نے ایک باضابطہ مراسلے کے ذریعے کنٹرولر امتحانات بلوچستان بورڈ، محترمہ عابدہ کاکڑ کو اُن کے عہدے سے فوری طور پر ہٹا دیا ہے۔ جاری کردہ حکم نامے کے مطابق ان پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک نور احمد کو کنٹرولر امتحانات کا چارج دے دیا گیا ہے تاکہ بورڈ کے دفتری امور متاثر نہ ہوں۔یاد رہے کہ محترمہ عابدہ کاکڑ نے پہلے ہی الزام عائد کیا تھا کہ بطور کنٹرولر امتحانات، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج مرتب کرنا ان کی ذمہ داری ہے لیکن مبینہ طور پر بورڈ مافیا من پسند اور بااثر افراد کے بچوں کو غیر قانونی طور پر اچھے نمبر دے کر پاس کراتا ہے۔ ان کے مطابق ان پر پہلے سے تیار کردہ نتائج پر دستخط کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا، جسے انہوں نے مسترد کیا۔حکام نے معاملے کی مزید انکوائری شروع کر دی ہے اور جلد ہی حتمی رپورٹ مرتب کی جائے گی۔
کوئٹہ سے مزید