فیصل آباد (نمائندہ جنگ ) نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی کارروائی کے دوران سابق چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کے ڈیرے سے پکڑے گئے آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے گرفتار غیر ملکیوں سمیت 87ملزمان کا پانچ روز ہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا جبکہ 62پاکستانی ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ۔مبینہ سرغنہ ملک تحسین تاحال گرفتار نہ ہو سکا،ملزمان سینئر سول جج محمد اشفاق کی عدالت میں پیش ،18 ملکی و غیرملکی خواتین ملزمان سے جیل میں تفتیش کا حکم، ملزمان کی پیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری سیشن کورٹس میں تعینات تھی۔آن لائن فراڈ گینگ کا مبینہ سرغنہ ملک تحسین اعوان گرفتار نہ ہو سکا ۔این سی سی آئی اے نے پولیس کی سخت سکیورٹی میں آن لائن فراڈ کے ملزمان کو مختلف قیدی وین میں باری باری سینئر سول جج محمد اشفاق ملک کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ تفتیشی افسران نے ملزمان سے ریکوری اور مزید تفتیش کیلئے ریمانڈ کی استدعا کی، ۔ عدالت نے 6 مقدمات میں نامزد 18 خواتین سمیت 87ملزمان کو پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کے حوالے کر دیا ۔ 18 ملکی و غیرملکی ملزم خواتین کو جیل بھیجنے اور وہیں تفتیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ آن لائن فراڈ سے متاثرہ مختلف شہریوں کی طرف سے درج کروائی گئی ایف آئی آرز کے مطابق سابق چیئرمین فیسکو تحسین اعوان نے سرہالی گاوں میں اپنی رہائش گاہ پر ڈیجیٹل سسٹم لگا رکھا تھا اور وہ ملکی و غیرملکی باشندوں کو ملازم رکھ کر ان سے یہ غیرقانونی نیٹ ورک چلاتا تھا ۔ گینگ سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن کام کرنے اور منافع بخش سرمایہ کاری کا لالچ دے کر شہریوں سے جعلی پے اکاونٹس اور بینک اکاونٹس میں بھاری رقوم منتقل کروا کر خوردبرد کر لیتا تھا ۔این سی سی آئی اے نے قبضہ میں لئے گئے کمپیوٹرز اور الیکٹرانک و ڈیجیٹل ڈیوائسز کے فرانزک پر کام شروع کردیا ہے جبکہ فراڈ میں رقوم کی منتقلی کیلئے استعمال ہونے والے اکاونٹس اور ملازمین کو ادائیگیوں کیلئے استعمال ہونے والے کھاتوں کی بھی جانچ شروع کردی گئی ہے۔علاوہ ازیں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے پونزی اسکیم اور آن لائن سرمایہ کاری کے نام پر فراڈ کے سات مقدمات میں ملوث مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا نام پرویژنل نیشنل آئیڈینٹیفکیشن لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔ ملک تحسین اعوان سمیت 149 ملزمان کے خلاف درج کی گئی سات ایف آئی آرز میں سے پانچ کے مدعی فیصل آباد کے رہائشی ہیں جبکہ ایک مدعیہ کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ایک مدعی چنیوٹ کا رہائشی ہے۔ مدعیوں نے ملزمان پر آن لائن کام کا جھانسہ دے کر مجموعی طور پر 61 لاکھ 29 ہزار 20 روپے کے فراڈ کا الزام لگایا ہے۔