پیرس (اے ایف پی) یورپی یونین کے ماحولیاتی ادارے "کوپرنیکس" کے مطابق مغربی یورپ نے جون 2025میں تاریخ کا سب سے گرم مہینہ برداشت کیا، جہاں مسلسل دو ہیٹ ویوز نے خطے کو شدید گرمی کی لپیٹ میں لے لیا۔ دس دن میں 2,300افراد ہلاک ہوئے۔ انسان کی پیدا کردہ ماحولیاتی تبدیلیوں نے درجہ حرارت میں 4 ڈگری کا اضافہ کیا ۔اسی دوران دنیا کے 12ممالک میں ریکارڈ گرمی دیکھی گئی، امریکا، چین، جنوبی افریقہ، پاکستان میں یا تو جنگلاتی آگ یا مہلک سیلاب رپورٹ ہوئے۔ نئی تحقیق کے مطابق 23 جون سے 2 جولائی کے درمیان تقریباً 2,300افراد گرمی سے ہلاک ہوئے، جن میں سے دو تہائی اموات (تقریباً 1,500) موسمیاتی تبدیلیوں کے بغیر نہ ہوتیں۔ رپورٹ نے "ہیٹ ویوز" کو خاموش قاتل قرار دیا، کیونکہ یہ اکثر گھروں اور اسپتالوں میں لوگوں کی جان لیتی ہیں، اور ان کی رپورٹنگ نہیں ہوتی۔بحیرہ روم میں سمندر کی سطح کا درجہ حرارت بھی ریکارڈ سطح تک بڑھ گیا، جو رات کے وقت ساحلی علاقوں میں ٹھنڈک کم کرنے، نمی بڑھانے اور سمندری حیات کو نقصان پہنچانے کا باعث بنا۔ 30جون کو درجہ حرارت27ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا۔ کوپرنیکس کے مطابق جون 2025، عالمی سطح پر تیسرا گرم ترین جون تھا، جبکہ سب سے گرم جون 2024میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ ویوز کی شدت، دورانیہ اور ہلاکت خیزی میں آئندہ برسوں میں اضافہ ہوگا، اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کو قابو نہ کیا گیا۔