• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوپن اے آئی جلد ہی اے آئی براؤزر لانچ کرکے گوگل کو چیلنج کرنے کیلئے تیار

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

اوپن اے آئی جلد ہی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پر مبنی ایک ویب براؤزر لانچ کرنے والا ہے جو گوگل کو چیلنچ کرے گا۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ ویب براؤزر آنے والے کچھ ہفتوں میں لانچ ہونے والا ہے اور اس کا مقصد مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے بنیادی طور پر صارفین کے ویب براؤز کرنے کے طریقے کو تبدیل کرنا ہے۔

رپورٹس میں بتایا ہے کہ یہ براؤرز اوپن اے آئی کو گوگل کی کامیابی کے سنگ بنیاد تک براہ راست رسائی دے گا۔

رپورٹس کے مطابق اگر چیٹ جی پی ٹی کے 5 سو ملین فعال صارفین ہفتہ وار اوپن اے آئی کے اس براؤزر کو اپناتے ہیں تو یہ اپنے حریف گوگل کے اشتہاری رقم کی قدر کے ایک اہم جزو پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ کروم الفابیٹ کمپنی کے اشتہاری کاروبار کا ایک اہم ستون ہے جو کہ اس کی آمدنی کا تقریباً تین چوتھائی حصہ بناتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق کروم الفابیٹ کے اشتہارات کو زیادہ مؤثر اور منافع بخش طریقے سے ہدف بنانے میں مدد کرنے کے لیے صارف کی معلومات فراہم کرتا ہے اور گوگل کو بطور ڈیفالٹ اپنے انجن پر ٹریفک لانے کا طریقہ بھی فراہم کرتا ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ اوپن اے آئی کا براؤزر ویب سائٹس پر کلک کرنے کے بجائے چیٹ جی پی ٹی جیسے مقامی چیٹ انٹرفیس کے اندر صارف کے کچھ تعاملات کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ براؤزر اوپن اے آئی کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ صارفین کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگیوں میں کمپنی کی خدمات کو شامل کیا جا سکے۔

اوپن اے آئی نے خود ابھی ک ان رپورٹس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ اوپن اے آئی سے پہلے پرپلیکسٹی نامی کمپنی نے ’کومٹ(Comet)‘ نامی اے آئی براؤزر لانچ کیا جو صارف کی جانب سے کام کرنے کے قابل ہے۔

اس کے علاوہ 2 دیگر اے آئی اسٹارٹ اپس ’دی براؤزر کمپنی‘ اور ’بریوو‘ نے بھی اے آئی ٹیکنالوجی سے چلنے والے براؤزرز جاری کیے ہیں جو انٹرنیٹ پر معلومات کو براؤز کرنے اور ان کا خلاصہ کرنے کے قابل ہیں۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید