• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداکارہ حمیرا اصغر کا دردناک انجام، سماجی رشتوں، تفتیشی نظام پر کئی سوال چھوڑ گیا

لاہور(عمران احسان) ماڈل و داکارہ حمیرا اصغر علی کا دردناک انجام ہمارے سماجی رشتوں اور تفتیشی نظام پر کئی سوال چھوڑ گیا۔فرانزک نظام میں کب یہ اہلیت اور صلاحیت آئیگی کہ شواہد کے بعد یقین سے بتا سکے موت کب اور کیونکر ہوئی ، جرم کی نوعیت کیا ہے۔ شہریوں کو اپنے قریبی انسانوں کی زندگی میں دلچسپی لینا ہوگی،  یقینی بنانا ہوگا کہ ہر موت کی تفتیش ہو گی،سوال یہ بھی ہے کہ فرانزک اور تفتیشی ٹیم اب تک یہ طے ہی نہیں کرسکی کہ ماڈل کی موت کی ممکنہ وجہ کیا تھی ؟ حالانکہ حمیرا کی اوندھی پڑی لاش، ایک پاؤں میں چپل، دوسری چپل کچھ فاصلے پر، مڑا ہواجسم، کرائم سین چیخ چیخ کر بتا رہا ہے کہ یہ قدرتی موت ہرگز نہ تھی، نہ یہ کوئی قدرتی حادثہ تھا اور نہ کوئی خودکشی،فنگر پرنٹس سمیت دیگر کوئی ثبوت موقع سے کیوں نہیں ملا ؟سوال یہ نہیں کہ حمیرا مر گئی سوال یہ ہے کسی پیارے کو چھوڑیں کسی ایک آشنا ، کسی ایک کو لیگ تک نے اس کی کمی کو محسوس ہی نہیں کیا اور اسے ڈھونڈا ہی نہیں۔
اہم خبریں سے مزید