کراچی (رفیق مانگٹ) برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی جانب سے بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرائے جانے میں بھارتی حکمتِ عملی کی خامیوں اور چین کے جدید ہتھیاروں نے اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی حکومت نےتردید کی کہ پاکستان نے ان کے چھ جنگی طیارے تباہ کیے، جن میں تین جدید فرانسیسی رافیل طیارے شامل تھے۔ تاہم، غیر ملکی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ پانچ بھارتی طیارے تباہ ہوئے، جن میں کم از کم ایک رافیل شامل ہے۔ بھارتی فوجی حکام تعداد کی تصدیق سے گریزاں ہیں لیکن تسلیم کر رہے ہیں کہ کچھ طیارے ضائع ہوئے۔ ان کا کہنا ہے کہ نقصانات تکنیکی خرابیوں کے بجائے انسانی غلطیوں کا نتیجہ تھے۔رپورٹس کے مطابق، پاکستان کے چینی ساختہ جے-10 جنگی طیاروں اور PL-15 ایئر ٹو ایئر میزائلوں کی برتری نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ بھارت نے ان کی صلاحیت کو کم سمجھا۔ چین نے پاکستان کو ابتدائی انتباہ اور ریئل ٹائم ٹارگٹنگ ڈیٹا فراہم کر کے فضائی توازن کو اپنی طرف جھکایا۔ غیر ملکی حکام کے مطابق، بھارت نے پہلے دن اپنے رافیل طیاروں پر میٹیور لانگ رینج میزائل نصب نہیں کیے، یہ سمجھ کر کہ وہ پاکستان کی پہنچ سے باہر ہیں یا پاکستان کا جواب کمزور ہوگا۔ مزید برآں، بھارتی طیاروں میں جدید الیکٹرانک جیمنگ سسٹم، اپ ڈیٹڈ سافٹ ویئر، یا پاکستان کے جدید ہتھیاروں سے نمٹنے کے لیے ضروری ڈیٹا کی کمی تھی۔ ایک اور نظریہ یہ ہے کہ بھارت کے پاس “مشن ڈیٹا” کی کمی نے پاکستان کی حکمتِ عملی، ڈیٹا ٹرانسفر، اور میزائل گائیڈنس کی صلاحیت کو سمجھنے میں رکاوٹ ڈالی۔بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے تسلیم کیا کہ پہلی رات کی حکمتِ عملی کی غلطیوں کی وجہ سے طیارے گنوائے گئے۔ بھارتی دفاعی اتاشی کیپٹن شیو کمار نے بتایا کہ سیاسی قیادت نے فضائی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے سے منع کیا تھا، جس سے نقصانات میں اضافہ ہوا۔جریدے کے مطابق، بھارت 114 جنگی طیاروں کے لیے ٹینڈر شروع کرنے والا ہے، جس میں ڈاسالٹ (رافیل)، ساب، بوئنگ، اور لاک ہیڈ مارٹن حصہ لے رہے ہیں۔ کچھ بھارتی حکام نے رافیل کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے اور ڈاسالٹ کے سافٹ ویئر سورس کوڈ شیئر نہ کرنے پر تنقید کی، جس کی وجہ سے بھارت اپنی ضروریات کے مطابق طیاروں کو ڈھالنے سے قاصر رہا۔ ڈاسالٹ ایگزیکٹوز مصر، انڈونیشیا، قطر، اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کو رافیل کی کارکردگی پر یقین دلانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت سے تعلقات خراب ہونے کے خوف سے عوامی بیانات سے گریز کر رہے ہیں۔ فرانسیسی حکومت بھی دباؤ میں ہے کہ وہ رافیل کے جنگی نقصان کی پہلی تصدیق شدہ اطلاع کی وضاحت کرے۔ فرانسیسی پارلیمنٹ کے رکن مارک شاونٹ نے مئی میں ایک تحریری سوال اٹھایا، جس میں رافیل کے SPECTRA الیکٹرانک وارفیئر سسٹم کی ناکامی پر تشویش ظاہر کی گئی، جو PL-15 میزائلوں کو روکنے یا جام کرنے میں ناکام رہا۔مئی میں پاکستان کے ساتھ چار روزہ تنازع کے دوران ایک تباہ شدہ طیارے کے ملبے سے دو راہگیر ہلاک ہوئے۔ دو بھارتی پائلٹ ایجیکٹ کرنے کے بعد زخمی حالت میں قریبی کھیتوں سے ملے۔یہ واقعہ اہم ہے کیونکہ چین پاکستان کا سب سے بڑا ہتھیار فراہم کرنے والا ملک ہے، اور یہ پہلا تنازع تھا جس میں چینی ساختہ جدید جنگی طیاروں اور میزائلوں کا مغربی اور روسی ہتھیاروں کے مقابلے میں استعمال ہوا۔