کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں رجسٹرار کی تقرری تنازع کی شکل اختیار کر گئی محکمہ بورڈز اینڈ جامعات نے من پسند رجسٹرار نہ لانے پر سیکریٹری بورڈ یونیورسٹی نے رجسٹرار کے لیے اسکروٹنی اور سلکشن بورڈ کو ہی کالعدم قرار دیدیا اور لیاری یونیورسٹی کو رجسٹرار کے لیے ازسر نوسکروٹنی کرنے اور دوبارہ سلیکشن بورڈ کرانے کے لیے خط لکھا دیا۔ زرائع کے مطابق سیاسی شخصیت کے دبائو پر یونیورسٹی انتظامیہ پر کالج کے گریڈ 18 کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو رجسٹرار مقرر کرنے کے لیے اصرار کیا جارہا ہے۔ لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر حسین مہدی نے غیرقانونی تقریری سے صاف انکار کردیا ہے جب کہ وائس چانسلر سے لیاری ڈگری کالج کے ایک فیکلٹی رکن کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے کہا گیا تھا وائس چانسلر نے دبائو کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ لیاری یونیورسٹی انتظامیہ نے مستقل رجسٹرار اور ناظم امتحانات کی تقرری کو عمل مکمل ہوچکا۔ دونوں اسامیوں پر اسکروٹنی کا عمل مکمل کرتے ہوئے سلیکشن بورڈ کا انعقاد بھی ہوچکا۔ محکمہُ بورڈز و جامعات جس افسرار کو رجسٹرار بنانے کے لیے سرگرم ہے وہ امیدوار اپنی ناتجربہ کاری کے سبب اسکروٹنی کے عمل سے پہلے ہی آؤٹ ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود وائس چانسلر سے سلیکشن بورڈ کو غیر قانونی قرار دے کر براہ راست تقرری کرنے کے لیے دباو ڈالا گیا۔