• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی حاملہ خاتون کی کوشش رنگ لے آئی، گاؤں کی سڑک بنانے کا کام شروع

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں میں حاملہ خاتون اور سوشل میڈیا انفلوئنسر لیلا ساہو کی کوشش رنگ لے آئی، گاؤں کی سڑک کی مرمت کا کام شروع ہوگیا۔

مدھیہ پردیش کے گاؤں خورد  میں ایک سال تک آواز اٹھانے اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور پیغامات کے ذریعے اپیلیں کرنے کے بعد 22 سالہ حاملہ یوٹیوبر لیلا ساہو کے گاؤں میں آخرکار سڑک کی مرمت کا کام شروع ہو گیا ہے۔

گاؤں کے نزدیک بھاری تعمیراتی مشینری پہنچنے پر لیلا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ لوگ آئے اور گاؤں کے نزدیک سڑک کی مرمت شروع کی۔ مجھے بتایا گیا کہ مقامی کانگریس ایم ایل اے اجے سنگھ راہل نے یہ قدم اٹھایا۔ وہ اب کم از کم ان جگہوں کو درست کر رہے ہیں جہاں سے گاڑیاں نکل سکتی ہیں۔"

خیال رہے کہ لیلا ساہو کی مہم 2024 میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب اس نے 8 کلومیٹر طویل خراب سڑک کی حالت وی لاگز اور رِیلز کے ذریعے دکھانا شروع کی۔ اس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور مقامی ایم پی راجیش مشرا کو بھی ٹیگ کیا تھا، لیکن کوئی عملی قدم نہ اٹھایا گیا۔

رواں سال لیلا کو اس وقت قومی سطح پر توجہ ملی جب ایم پی راجیش مشرا نے ان کے سوال پر کہا تھا کہ ہر ڈیلیوری کی ایک تاریخ ہوتی ہے، اگر چاہے تو وقت سے پہلے اسپتال داخل ہو جائے، ہم کھانے پینے سمیت سب انتظام کر دیں گے۔

اس بیان پر لیلا نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے ان وعدوں پر بھروسہ نہیں۔ آخرکار مجھے ایک ایمبولینس پر ہی انحصار کرنا ہو گا۔ میری بس یہی دعا ہے کہ جب وقت آئے، تو ایمبولینس واقعی میرے گھر تک پہنچ سکے۔

مدھیہ پردیش کے گاؤں کے لوگ آج بھی اسپتال پہنچنے کے لیے ٹریکٹر یا نجی گاڑیوں پر انحصار کرتے ہیں، جبکہ خراب راستے کی وجہ سے اکثر ایمرجنسی علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید