ماہرین طب نے سخت تنبیہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ویپنگ نوجوانوں کی صحت کے لیے خطرہ ہے۔
نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے ویپنگ (E-Cigarette) کے رجحان کو ماہرین صحت نے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ویپنگ ناصرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کو بھی متاثر کر رہی ہے اور یہ عمل جلد ہی ایک عادت اور لت میں تبدیل ہو رہا ہے، جو نوجوان نسل کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین نے نوجوانوں میں ویپنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ویپنگ دماغی و جسمانی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہے اور نوجوان نسل کو کئی خطرناک بیماریوں کی طرف دھکیل سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ صرف دماغ پر ہی اثر انداز نہیں ہوتی بلکہ اس سے نیند کی خرابی، مزاج میں چڑچڑاپن اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ویپنگ میں استعمال ہونے والے کیمیکل سانس لینے کے معمولات کو متاثر کرتے ہیں اور سانس کی نالیوں میں سوجن یا تنگی پیدا کر سکتے ہیں۔
ماہرین صحت نے والدین، تعلیمی اداروں اور حکومتی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو ویپنگ جیسے خطرناک رجحانات سے بچانے کے لیے آگاہی مہم چلائیں اور اس پر سخت قانون سازی کی جائے۔
واضح رہے کہ ویپنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں الیکٹرانک سگریٹ کے ذریعے نیکوٹین یا دیگر کیمیکلز والے محلول کو گرم کر کے اس کا vapor سانس کے ذریعے اندر کھینچا جاتا ہے، یہ عام سگریٹ کے مقابلے میں نئی شکل ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کم نقصان دہ نہیں بلکہ کئی حوالوں سے زیادہ خطرناک ہے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی درست تشخیص اور اس کے علاج کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔