کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی، ایوان میں اراکین اسمبلی نے مختلف نکتہ اعتراض پرکراچی میں اجرک والی نمبر پلیٹ ،ٹریفک پولیس کا شہریوں کو تنگ کرنے اور گلستان جو ہر میں42 عمارتوں کے مکینوں کو عمارتیں خالی کرنے سے متعلق دیئے گئے نوٹس کا معاملہ اٹھایا،جس پر بحث کرتے ہوئے صوبائی وزیر مکیش کمار نے کہا کہ نمبر پلیٹس پر اجرک رہے گی یہ سندھ کی ثقافت ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن نجم مرزا نے کہا کہ اجرک مسئلہ نہیں لیکن اجرک کی آڑ میں ہزاروں روپے کے چالان ہو رہے ہیں، جس سے لوگوں کو تکلیف ہورہی ہے۔جمعہ کو ہونے والے اجلاس میںاپوزیشن کے رکن شبیر قریشی نے کراچی میں نئی نمبر پلیٹس کے معاملے پر شہریوں کو درپیش پریشانی پر اپنا نکتہ اعتراض پیش کرتے ہوئے کہا کہ نمبر پلیٹس کے مسئلے پر ٹریفک پولیس تنگ کرتی ہے پولیس والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ مسائل پر بات کی جائے ،اجرک کو مسئلہ نہ بنایا جائے ۔یہ نمبر پلیٹس کیمرے میں آ رہی ہیں، ہر چیز کو زہریلا کیوں بنا رہے ہیں؟ ایم کیو ایم کے لیڈروں نے زہریلی تقاریر کی ہیں، ہم بلواسطہ یا بلا واسطہ چوروں ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں۔چوروں ڈاکوؤں کا سب سے بڑا ہتھیار موٹر سائیکل ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ موٹر سائیکل رجسٹرڈ ہونی چاہئے اس پر اعتراض کیا ہے؟ ۔جعلی سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیںان کے خلاف مقدمات درج کریں گے ۔ایک ڈپٹی کمشنر کو ہٹایا گیا ہے اس مسئلے پر۔ ہر چیز پر لسانی نفرتیں مت پھیلائیں۔