• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کوئی آئینی ترمیم لانے کا ارادہ نہیں رکھتی، سرکاری ذرائع

اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) اگست کے پہلے ہفتے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کوئی آئینی ترمیم لانے کا ارادہ نہیں رکھتی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی مسودہ مرتب کیا گیا ہے حد درجہ اعلی سرکاری ذرائع نے ہفتے کی شب جنگ / دی نیوز کو بتایا ہے کہ آئینی ترمیم کے بارے میں ہونے والی قیاس آرائیاں کوئی نئی بات نہیں یہ سلسلہ اسی وقت شروع ہوگیا تھاجب پچھلے سال آئین کی چھبیسویں ترمیم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہوئی تھی اس دوران معلوم ہوا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا یافتہ گوجرانوالہ سے رکن قومی اسمبلی احمد چٹھہ کی ر کنیت ختم کرنے کے لئے کارروائی آئندہ ہفتے شروع ہوجائے گی عدالت کے فیصلے کی مصدقہ نقل قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کوموصول ہوتے ہی متذکرہ رکن کی نشست خالی قرار دینے اور وہاں ضمنی انتخاب کے لئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا جائے گا فیصلے کی مصدقہ نقل متعلقہ افراد نے حاصل کرلی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسپیکرنے دو ارکان کے خلاف الگ الگ وجوہ سے الیکشن کمیشن کو نا اہل قرار دیئے جانے کی غرض سے موصولہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجے تھے جس نے ان میں سے ایک جمشید دستی کونہ صرف پانچ سال کے لئے نا اہل قرار دیکرانہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے محروم کردیا ہے اور مظفر گڑھ کے ان کے حلقے سے ضمنی انتخاب کے لئے نظام الاوقات کا اعلان بھی ہوچکا ہے دوسرا ریفرنس قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کے خلاف دائر ہواہے جو الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے جس میں ان کی ہری پور سے قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے یہ ریفرنس قومی اسمبلی کے سابق رکن نواز نے پیش کیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید