پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورت کی کردار کشی کرنا سب سے آسان کام ہے۔ ایک اچھی عورت کو حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ اپنے لیے اچھے مرد کے رشتے کا مطالبہ کرسکے۔
حال ہی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینئر اداکارہ نے بطور مہمان شرکت کی اور معاشرے کے دوہرے رویے کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کے حساب سے اچھی عورت وہ ہے جو اپنے آپ سے پہلے ہر اس انسان کی توقعات پر پورا اُترتی ہے جس کا اس سے تعلق ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں سب سے آسان کام ہے کسی بھی عورت کی کردار کشی کرنا بلکہ اب تو مردوں کو بھی نشانہ بنایا جانے لگا ہے۔ اگر کسی مرد کو اپنی بیوی کو طلاق دینی ہو، یا کسی عورت کو چھوڑنا ہو تو یہ اچھی عورت نہیں ہے کہہ کر چھوڑنا آسان ہے۔
اداکارہ کے مطابق کوئی بھی عورت، چاہیے ماں ہو، بہن، بیٹی، بیوی یا بیٹی ہو، اس وقت تک اچھی ہوتی ہے جب تک وہ اپنے حق کے لیے آواز نہیں اُٹھاتی، جس نے اپنا حق مانگ لیا وہ بری ہوجاتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے یہ سن کر حیرانگی ہوتی ہے کہ بابردہ، باحیا لڑکی ہوتو اچھے رشتے آتے ہیں یا مردوں کی خواہش ہوتی ہے کہ انہیں ایسی خواتین ملے، کیا رشتہ لانے والے مرد بھی ایسے ہی ہوتے ہیں؟ اگر ایک عورت اچھی ہے تو اسے بھی یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ بھی اپنے لیے اچھے مرد کے رشتے کا مطالبہ کرسکے۔