اسلام آباد(کامرس رپورٹر )پاکستان نے سماجی تحفظ کے لیے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کا آغاز کر دیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نےیورپی یونین اور جرمن حکومت کے تعاون سے بی آئی ایس پی کے تحت مستحق افراد کے لیے موبائل والٹس ادائیگی کے ماڈل کا اجرا ءکر دیاگیا،یہ صرف پالیسی اقدام نہیں، بلکہ ایک قومی ترجیح ہے ، یہ اقدام، کیش لیس اکانومی اور مؤثر سماجی تحفظ کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے، جو یورپی یونین اور جرمن حکومت کے تعاون سے ملک بھر میں لاکھوں پسماندہ خاندانوں کے لیے ادائیگیوں کو ڈیجیٹل بنانے کیلئے ترتیب دیا گیا۔"کیش لیس معیشت کی طرف منتقلی، بی آئی ایس پی موبائل والٹ ادائیگی ماڈل کے عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں سینئر حکومتی عہدیداران، مالیاتی ریگولیٹرز، ٹیلی کام ماہرین،ترقیاتی شراکت داروں، وزیر مملکت برائے خزانہ اور پرائم منسٹر ڈلیوری یونٹ کے سربراہ بلال اظہر کیانی، چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد، اور سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے بھی شرکت کی۔بلال اظہر کیانی نے کہا کہ "یہ صرف پالیسی اقدام نہیں، بلکہ ایک قومی ترجیح ہے،چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے مالی خودمختاری کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر ہم شفافیت اور وقار کو مقدم رکھ رہے ہیں۔ خواتین کے بینک اکاؤنٹس کھولنے کا پائلٹ پروگرام 14 اگست سے شروع کیا جائے گا، سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے اس اقدام کو "مالی شمولیت کی جانب ایک بڑا قدم " قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ والٹس صرف ادائیگی کا ذریعہ نہیں، بلکہ خواتین کی نقل و حرکت، وقار اور معاشی آزادی کی علامت ہیں۔