کراچی(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں نے کراچی کے سنگین مسائل پروزیراعظم کو 4 اگست تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم وفاق کے اتحادی ہیں لیکن کراچی والوں پر ظلم ہوتا نہیں دیکھ سکتے،ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ کراچی اب رہنے کی نہیں ستم سہنے کی جگہ بن گیا ہے ،کراچی کو سہنے والا نہیں بلکہ جینے والا شہر بنانا ہوگا، پیپلز پارٹی چوروں سے ملی ہوئی ہے، اس شہر کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، پیپلز پارٹی الیکٹرکسٹی ڈیوٹی کی مد میں پیسے لے رہی ہے، جب آپ پیسے لے رہے ہیں تو آنکھیں کیسے دکھائیں گے،جمعرات کو ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طحہ احمد اور رہنما عامر صدیقی نے کہا کہ کراچی کے ساتھ گزشتہ 15 20 سالوں سے مسلسل زیادتیاں کی جا رہی ہیں۔ شہری 350 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس دیتے ہیں، لیکن نہ پانی، نہ بجلی، نہ ٹرانسپورٹ کچھ بھی میسر نہیں ،ورلڈ بینک کا پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ کسی کو فکر ہی نہیں۔ سیاستدان صرف کراچی سے اقتدار حاصل کرتے ہیں، خدمت کوئی نہیں کرتا۔ کچھ جماعتیں صرف بینرز لگاتی ہیں، جبکہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو عملی طور پر اس شہر کی خدمت کر رہی ہے،کے الیکٹرک عوام پر ظلم کر رہی ہے، خواجہ اظہار الحسن نے کے الیکٹرک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیس ہزار کا بجلی بل چالیس ہزار کا ہو رہا ہے، عوام کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ پیٹرول کی قیمت بڑھی تو کرائے بھی بڑھ گئے۔ لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی مشکل ہو گئی ہے۔