• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک کروڑ تک جرمانہ، 3 سال تک قید، گاڑیوں کیلئے پہلا حفاظتی قانون نافذ کرنیکا فیصلہ

اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی کابینہ نے پاکستان کی موٹر وہیکل صنعت کے لیے پہلا جامع قانون منظور کر لیا ہے جو کہ ملک میں تیار اور درآمد کی جانے والی تمام گاڑیوں کے لیے کم از کم حفاظتی معیار کو لازم قرار دیتا ہے۔ اس قانون کو موٹر وہیکل انڈسٹری ڈیولپمنٹ ایکٹ کا نام دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس نئے قانون کے تحت حفاظتی اور تکنیکی اصولوں کی خلاف ورزی پر تین سال تک قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔قانون کا مقصد گاڑیوں میں حفاظت، معیار، کارکردگی اور ماحولیاتی اصولوں کو نافذ کرنا ہے۔ اس کے تحت کوئی بھی گاڑی اس وقت تک فروخت نہیں کی جا سکے گی جب تک وہ نئے قانون کے تحت رجسٹر نہ ہو اور اس کے لیے سرٹیفکیٹ آف کنفرمٹی حاصل نہ کیا گیا ہو۔اگر کوئی کار ساز یا درآمد کنندہ ان اصولوں پر عمل نہ کرے تو ایک سال قید یا کم از کم 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ اگر سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا گیا تو چھ ماہ قید دی جا سکتی ہے، جب کہ خراب گاڑیوں کو واپس نہ بلانے پر دو سال قید یا کم از کم 50 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔اگر انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کی جانب سے گاڑی واپس بلانے کے احکامات کو نظر انداز کیا گیا تو تین سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید