اسلام آباد (رپورٹ: نمائندہ جنگ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کیس میں پبلک فنڈز کی ریکوری کے لیے نیب کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کے خلاف نیلامی کی کارروائی کو درست قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی نیب کی نیلامی روکنے کی چاروں درخواستیں خارج کر دی ہیں۔نیب راولپنڈی 7 اگست 2025 کو اسلام آباد کے سیکٹر G-6/1 میں واقع اپنے دفتر میں بحریہ ٹاؤن کے درج ذیل قیمتی اثاثے نیلام کرے گا: 1. بحریہ ٹاؤن فیز II، راولپنڈی میں پلاٹ نمبر 7-D پر قائم کارپوریٹ آفس 2. پلاٹ نمبر 7-E پر دوسرا کارپوریٹ آفس، بحریہ ٹاؤن فیز II، راولپنڈی 3. روبائش مارکی اور لان، بحریہ گارڈن سٹی، اسلام آباد 4. ارینا سینما، پلاٹ نمبر 984، بحریہ ٹاؤن فیز IV، راولپنڈی 5. بحریہ ٹاؤن انٹرنیشنل اکیڈمی (اسکول عمارت)، سفاری ولاز I، راولپنڈی 6. سفاری کلب، پلاٹ نمبر 27، بحریہ ٹاؤن راولپنڈی4 اگست 2025 کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مذکورہ درخواستوں کی سماعت کی، جس میں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے معروف وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیے، جبکہ نیب کی نمائندگی اسپیشل پراسیکیوٹر محمد رافع مقصود نے کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، جو بعد ازاں جاری کیا گیا، جس کے تحت نیلامی کی کارروائی کو برقرار رکھتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کی تمام درخواستیں خارج کر دی گئیں ۔