• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی حملوں میں شدت، 14 فلسطینی شہید، قحط سے مزید 8 فلسطینی جاں بحق، غزہ میں روزانہ اوسطاً 28 بچے شہید کئے جارہے ہیں، یونیسیف

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں شدت آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں 74 فلسطینی شہیدہو چکے ہیں، جن میں 51افراد وہ تھے جو امداد کے حصول کے لیے موجود تھے۔مجموعی شہادتیں 61,020ہوگئیں۔قحط سے مزید8 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ایندھن ختم، لوگ ٹائر، ربڑ کچرا جلا نے پر مجبورہیں۔ غزہ کے شہری نے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ ہم جہنم میں جی رہے ہیں، ایک ناقابلِ برداشت جہنم،ہم بھوکے مر رہے ہیں، نہ کھانے کو کچھ ہے، نہ پینے کو۔اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے صرف 95 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے دئیے، کم از کم 600 ٹرک روزانہ درکار ہیں ۔ یونیسف کے مطابق غزہ میں روزانہ اوسطاً 28 فلسطینی بچے شہید ہو رہے ہیں، جن کی وجوہات میں اسرائیلی بمباری، بھوک، غذائی قلت، اور امداد کی عدم دستیابی شامل ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے جاری جنگ کے دوران اب تک18,000 سے زائد بچے شہیدہو چکے ہیں۔محصور علاقے کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ قحط کے باعث مزید آٹھ فلسطینی، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، بھوک سے جاں بحق ہو گئے۔غزہ کے حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ روز صرف 95 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی — جو کہ روزانہ کم از کم 600 ٹرکوںکی ضرورت کے صرف15 فیصد کے برابر ہے۔اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک کم از کم 61,020 افراد شہید اور150,671 زخمی ہو چکے ہیں۔غزہ کے رہائشی محمود یونس کا کہنا ہے کہ غزہ میں موجود فلسطینی جہنم میں جی رہے ہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید