کابل(اے ایف پی) اقوام متحدہ نے اکو طالبان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان خواتین پر اپنے دفاتر میں کام کرنے کی پابندی ختم کریں، کیونکہ اس پابندی سے "جان بچانے والی خدمات" خطرے میں پڑ گئی ہیں۔اقوام متحدہ کی خواتین کی ایجنسی کی افغانستان میں خصوصی نمائندہ سوسن فرگوسن نے ایک بیان میں کہا، "ہم افغان خواتین عملے اور ٹھیکیداروں پر اقوام متحدہ کے احاطے میں داخل ہونے کی پابندی کو ختم کرنے اور دفاتر اور میدان میں ان کی محفوظ رسائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔"فرگوسن نے کہا، "یہ پابندیاں جتنی دیر رہیں گی، ان جان بچانے والی خدمات پر اتنا ہی زیادہ خطرہ ہو گا اور ان کیلئے اتنا ہی زیادہ مشکلات ہونگی،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق اور مساوات کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔فرگوسن نے کہا کہ عملہ گزشتہ تین مہینوں سے دور دراز سے کام کر رہا ہے، خاص طور پر مہلک زلزلوں کے متاثرین اور پڑوسی ممالک پاکستان اور ایران سے ملک بدر کیے گئے افغان مہاجرین کو امداد فراہم کر رہا ہے۔ان کے کام کو "ناگزیر" قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا: "صرف ان کی موجودگی سے ہی ہم خواتین اور لڑکیوں تک محفوظ طریقے سے پہنچ سکتے ہیں اور ثقافتی طور پر مناسب امداد فراہم کر سکتے ہیں۔طالبان حکام نے اس مطالبےپر کوئی ردعمل دینےسےگریز کیا ہے۔