کراچی (اسٹاف رپورٹر) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں معرکہ حق اور 78ویں یومِ آزادی کی تقریبات کا سلسلہ جوش و خروش سے جاری ہے۔ آزادی کی خوشیاں شہداء رینجرز اور پولیس کے خاندانوں کے ساتھ منائی گئی اور کراچی میں ساحل پر مینگرووز کی شجرکاری مہم بھی چلائی گئی۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز ، تمغہ امتیاز) کی سربراہی میں یونیورسٹی وفد کی جانب سے سندھ پولیس اور رینجرز کے شہداء کے خاندانوں سے ملاقات کی گئی، جنہیں تحائف دیئے گئے ۔ اس موقع پر شہداء کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔ ’’شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے‘‘ کا عملی مظاہرہ پیش کرتے ہوئے داؤد یونیورسٹی نے اپنی اخلاقی و قومی ذمہ داری کو اجاگر کیا۔ علاوہ ازیں ماحولیات کے تحفظ کے عزم کے تحت وائس چانسلر کی قیادت میں داؤد یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ نے سندھ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے مینگرووز شجرکاری مہم میں حصہ لیا۔اس مہم کا مقصد یہ اجاگر کرنا تھا کہ جس طرح ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، اسی طرح ہمیں اپنی فطری دولت، بالخصوص ساحلی علاقوں میں کاربن جذب کرنے والے مینگرووز، کا بھی تحفظ کرنا ہوگا۔ اس موقع پر درست جگہ اور صحیح پودا جیسے اہم ماحولیاتی اصولوں کو بھی سیکھا اور سکھایا گیا۔اس موقع پر پرو وائس چانسلر پروفیسر عبدالوحید بھٹو، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز اینڈ سیکورٹی انجینئر صدام علی کھچی ، ڈینز، چیئرمین پرسنز اور موجود تھے۔