• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بتایا جائے کس قانون کے تحت نجی پراپرٹی کی دیوار گرائی گئی؟، سندھ ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے سرجانی ٹاؤن میں نجی پراپرٹی کے چہار دیواری مسمار کرنے پر کے ڈی اے اور ایس بی سی اے افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سرجانی ٹاؤن میں نجی پراپرٹی کے چہار دیواری مسمار کرنے پر کے ڈی اے اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئےبغیر کسی خلاف ورزی کے کسی کی دیوار کیسے توڑ سکتے ہیں؟ متاثرہ شہری کا جو نقصان کیا ہے وہ پورا کریں۔ شہری کی مسمار کی گئی دیوار دوبارہ تعمیر کرکے دیں۔ اگر آئندہ سماعت تک شہری کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے۔ افسران کو گرفتار کرکے جیل بھیجیں گے۔ بتایا جائے کس قانون کے تحت نجی پراپرٹی کی دیوار گرائی گئی؟ پورے شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں، ایس بی سی اے آنکھیں بند کرکے بیٹھا ہے۔ روز اخباروں میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کی خبریں لگتی ہیں۔ اس کے باوجود ان افسران کے خلاف کچھ نہیں ہوتا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر توہین عدالت کے مرتکب افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

ملک بھر سے سے مزید