اسلام آباد (اسرار خان) جمعہ کے روز ایک پارلیمانی کمیٹی نے پاکستان کے تقریباً سو سال پرانے پیٹرولیم قانون میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کی حمایت کی، جن میں ایندھن کی اسمگلنگ اور غیر مجاز فروخت کی روک تھام کے لیے 10 کروڑ روپے تک جرمانے، گاڑیوں اور آلات کی ضبطی، اور سخت نفاذ جیسے اقدامات شامل ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم، جس کی صدارت سید نوید قمر نے کی، نے سفارش کی کہ ایوان پیٹرولیم ترمیمی بل 2025 منظور کرے، جو پیٹرولیم ایکٹ 1934کو جدید خطوط پر استوار کرتا ہے۔