کراچی ( اسٹاف رپورٹر )جشن آزادی کے موقع پر شہر پورا دن پٹاخہ بموں کی آوازوں سے گونجتا رہا۔ بڑی تعداد میں شہری گھروں سے نکلے جس کے باعث مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔منچلے موٹر سائیکل کے سائلنسر نکال کر ون ویلنگ کرتے رہے۔تفریحی مقامات پر بھی ہلڑ بازی کے باعث فیملیز کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔اسٹالز پر ملنے والے باجوں کی فروخت نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی۔شہر میں جشن آزادی کے موقع پر ہونے والی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 8 سالہ بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 114 زخمی ہو گئے،ٹریفک حادثات میں 7 افراد جاں بحق ہوئے،سمندر میں 5 افراد ڈوب گئے جن میں سے تین کو بچا لیا گیا جبکہ دو افراد کی تلاش جاری ہے۔پولیس کے مطابق ہوائی فائرنگ میں ملوث 80 سے زائد افراد کو گرفتار کر کے ان سے مختلف اقسام کا اسلحہ برآمد کر کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ زخمی عباسی شہید اسپتال میں لائے گئے جن کی تعداد 43 ہے۔جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 41 جبکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر میں 30 زخمی لائے گئے۔واضح رہے کہ گذشتہ برس یوم آزادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 100 افراد زخمی ہوئے تھے۔ عزیزآباد کے علاقے مکان نمبر 1146 بلاک 8 عزیز آباد میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر 8 سالہ بچی نیہا دختر وقاص جاں بحق ہوگئی ۔بچی کے والد کا کہنا تھا بچی سینے پر پاکستان کا پرچم لگائے گھر کی بالکونی میں کھڑی تھی کہ اچانک علاقے میں ہوائی فائرنگ شروع ہوگئی۔ بچی ڈر کر بالکونی میں بیٹھ گئی تھی کہ اسی دوران ایک گولی آئی اور اس کے سر میں عقب سے لگی اور وہ جان لیوا ثابت ہوئی۔ کورنگی نمبر ساڑھے تین ماڈل کالونی پارک کے قریب ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔متوفی کی شناخت 35 سالہ اسٹفن ولد جون کے نام سے کی گئی ۔