• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دریائے ستلج میں بھارت کے پانی چھوڑنے کےبعد اس کی سطح میں بتدریج اضافہ

اپاکپتن(نمائندہ جنگ)دریائے ستلج میں بھارت کے پانی چھوڑنے کےبعد پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہاہے جس کےبعد پاکپتن ضلع کی دریائے ستلج کی 70 کلو میٹر طویل پٹی میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب گئی ہیں علاقہ مکینوں کےمطابق حکومت کی طرف سےابھی تک علاقے میں نہ تو کوئی اعلانات کرائے گئے ہیں ، پانی کی صورتحال کودیکھ کرنشیبی علاقوں سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت مال مویشی نکال رہے ہیں تاہم انتظامیہ کاکہنا ہے کہ دریائے ستلج کے علاقے میں امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں، پیرغنی سیکٹر میں ریسکیو 1122کےکیمپ قائم کردئیے ہیں دریائے کے علاقے میں ٹیوب ویل اور فصلیں جن میں مکئی چاول اور تل شامل ہیں ہزاروں ایکڑ پرکھڑی ہیں سیلاب کی زد میں آنے کاخطرہ ہے پیر غنی سیکٹر میں کئی دیہات سیلابی پانی کی زد میں آچکے ہیں، آبپاشی ذرائع کے مطابق قصور کے راستے سیلابی پانی دریائے ستلج کے فوری اضلاع اوکاڑہ پاکپتن اور بہاولنگر کو متاثرکرے گا ہیڈ گنڈا سنگھ والا میں اطلاعات کے مطابق پانی 19 فٹ سے زائد تک بلند ہوچکا ہے جہاں سے پانی کی آمد65899 کیوسک ہے اور پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ اس وقت ہیڈ سلیمانکی کے مقام پرپانی کی آمد40661 کیوسک ہے جس میں اضافہ کاسلسلہ بھی جا ری ہے۔
اہم خبریں سے مزید