کراچی (نیوز ڈیسک)دفاعی تجزیہ کاروں اور سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بنائی گئی راکٹ فورس کمان بھارت کو سامنے رکھتے ہوئے تشکیل دی جارہی ہے ، راکٹ فورس میزائلوں کے موثر استعمال کیلئے استعمال ہوگی ،بھارت سے حالیہ جنگ کے بعد ضرورت پیش آئی ، جنگی حالات میں فوری فیصلے کئے جاسکیں گے۔دفاعی تجزیہ کاروں اور عسکری ذرائع نے راکٹ فورس کے قیام کے بارے میں برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’یہ وہ سبق ہے جو ہم نے انڈیا پاکستان کی حالیہ لڑائی میں سیکھا ہے۔‘ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ’اس حالیہ تنازع نے پاکستانی فوج کو اس حقیقت سے روشناس کرایا کہ روایتی جنگ کے دوران طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹس اور گائیڈڈ میزائلوں کے مؤثر استعمال کے لئے ایک علیحدہ کمانڈ کی اشد ضرورت ہے تاکہ جنگی حالات میں فوری فیصلے کئے جا سکیں۔‘دفاعی تجزیہ کار محمد علی کا کہنا ہے کہ انڈیا پاکستان کی جنگ میں فتح میزائل کے ’موثر اور مہلک‘ حملوں کے بعد پاکستان کے لیے ضروری تھا کہ اس عسکری صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے خصوصی محکمہ بنایا جائے۔ محمد علی کے مطابق ’آرمی راکٹ فورس کمان کا کردار اور صلاحیت آرٹیلری اور سٹرٹیجک ہتھیاروں سے مختلف ہو گا اور اس میں درمیانی رینج کے میزائل سے بغیر کسی نیوکلئیر جنگ کا ثاثر دیے بنا جنگ کے دوران کسی دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔