• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں ناکام رہا، آئی ایم ایف

اسلام آباد(مہتاب حیدر) عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بینیفیشل اونرشپ نظام کے مؤثر نفاذ میں بڑے نقائص ہیں‘اداروں کے درمیان بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کے تبادلے کا ثبوت نہیں ملا جبکہ پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثرروک تھام میں بھی ناکام رہا ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی مؤثریت بڑھانے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام سے متعلق قوانین کو مضبوط بنانے کے لیے دیگر اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے۔دوسری جانب، حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ کے تحت پیش کردہ مجوزہ رپورٹ پر اپنے مشاہدات/اعتراضات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس موقف کے ساتھ کہ تکنیکی رپورٹ میں شناخت کی گئی خامیاں زمینی حقائق کی درست عکاسی نہیں کرتیں۔ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے جمعہ کو دی نیوز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ ہمیں آئی ایم ایف سے GCD اسیسمنٹ کی ڈرافٹ رپورٹ موصول ہو گئی ہے۔ ہم مختلف محکموں کی طرف سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے اپنے تاثرات آئی ایم ایف سے شیئر کریں گے، تاکہ رپورٹ کی اشاعت سے پہلے اپنا فیڈ بیک دے سکیں۔ یہ رپورٹ اگست 2025 کے آخر تک شائع ہو جائے گی۔"پاکستان نے آئی ایم ایف سے اس بات کا عہد کر رکھا ہے کہ وہ بدعنوانی کے خلاف ادارہ جاتی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو مضبوط بنائے گا، تاکہ جامع ترقی کی حمایت ہو اور کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے مساوی مواقع فراہم کیے جا سکیں۔آئی ایم ایف کا رپورٹ شائع کرنے کا مقصد گورننس اور بدعنوانی کے خطرات کا تجزیہ کرنا اور ترجیحی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی نشاندہی کرنا ہے۔ اس کے بعد اکتوبر 2025 کے آخر تک حتمی GCD رپورٹ میں شامل سفارشات کے نفاذ کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار اور جاری کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید