• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جائیداد و قتل کے مقدمات 24، رقم کے تنازعات 12 ماہ میں نمٹانے کی عدالتی پالیسی منظور

اسلام آباد (خبر نگار)سپریم کورٹ میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا 54 واں اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے چون ویں اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ، اجلاس میں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور اٹارنی جنرل آف پاکستان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس نے جائیداد و قتل کے مقدمات 24، رقم کے تنازعات 12 ماہ میں نمٹانے کی عدالتی پالیسی منظور دیدی جبکہ گرفتار شخص کو 24 گھنٹوں کے اندر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا لازمی قراردیا گیا۔ اجلاس میں عدلیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اہم پالیسی امور پر غور کیا گیا، اجلاس میں جبری گمشدگی کے کیسز پر جامع میکنزم تیار کرنے کی ہدایت دی گئی جس کے تحت ہر گرفتار شخص کو 24 گھنٹوں کے اندر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا لازمی قرار پائے گا، اٹارنی جنرل نے اس ضمن میں آئندہ اجلاس تک سفارشات پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی، چیف جسٹس کی زیر صدارت لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور ایکسس ٹو جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ کی گورننگ باڈی کے بھی اجلاس منعقد ہوئے،کمیٹی نے عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کیلئے ہائیکورٹس کے مرتب کردہ ایس او پیز کو سراہا تاہم اس میں شکایات کے مرحلہ وار ٹائم لائن شامل کرنے اور غیر متعلقہ دباؤ کی شکایات کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جبکہ 14 دن میں نمٹانے کی ہدایت دی گئی، کمرشل، ریونیو اور فِسکل نوعیت کے مقدمات کے جلد تصفیے کیلئے جسٹس شفیع صدیقی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں لاہور ہائیکورٹ، سندھ ہائی کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور چیئرمین ایف بی آر شامل ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید