اسلام آ باد ( رانا غلام قادر)وزارت خزانہ نے ری فنانسنگ اور رول اوور کے خطرات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیاجبکہ طویل مدتی مارکیٹ پرمبنی ذرائع تک محدود رسائی نےمالی معاونت کےمواقع بھی مزیدمحدودکردیے۔وزارت خزانہ کی دستاویزکےمطابق دو طرفہ ڈپازٹس اور قلیل مدتی کمرشل بینک کے قرضوں کے بڑھتے ہوئے حصے نے ری فنانسنگ اور رول اوور کے خطرات میں اضافہ کر دیا ہے، آئی ایم ایف کو واجب الادا قرضہ بڑھ کر مالی سال 2025 کے اختتام تک 8 ارب 40کروڑڈالرزہوگیا۔ طویل مدتی مارکیٹ پر مبنی ذرائع تک محدود رسائی جس کا اظہار یورو بانڈز اور سکوک کے حصے میں کمی جو11 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصدسے ہوتا ہے نے مالی معاونت کے مواقع کو مزید محدود کر دیا ہے۔دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف کو واجب الادا قرضہ بڑھ کر مالی سال 2025 کے اختتام تک 8 ارب 40کروڑڈالرزہوگیا جو آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری ادائیگیوں کے مطابق ہے-وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق ملٹی لیٹرل یعنی کثیر فریقی قرضہ جات بیرونی قرضوں میں سب سے بڑا 47 فیصدحصہ رکھتے ہیں، اس کے بعد دو طرفہ قرضے اور ڈپازٹس بالترتیب 17 اور10 فیصد ہیں۔ غیر ملکی کمرشل بینکوں سے لیے گئے قرضے تقریباً 7 فیصد بیرونی قرضے پر مشتمل ہیں۔