اسلام آ باد ( رانا غلام قادر)وفاقی حکومت نےمختلف کٹیگریزکی مدمیں دیئےگئےقرضوں پرشرح سودکاتعین کردیا-صوبائی حکومتوں کوکیش ڈویلپمنٹ لونز،مقامی حکومتوں، مالی اورغیر مالیاتی اداروں سمیت دیگر کارپوریشنزکووفاقی حکومت کی جانب سےدیئےگئےقرضوں پرمالی سال دو ہزار چوبیس،پچیس کے لیے مارک اپ ریٹ سترہ اعشاریہ سات چارفیصد مقررکیا گیاہے،ہاوس بلڈنگ اورکنوینس کی خریداری کےلئےقرضوں اورایڈوانس پر بھی یہی مارک اپ ریٹ لاگو ہوگا۔وفاقی وزارت خزانہ نےکنٹرول جنرل آف اکاونٹس کومراسلہ لکھ کر مارک اپ ریٹ سےآگاہ کردیا-مراسلےکی کاپی تمام صوبائی حکومتوں اورمتعلقہ وفاقی اداروں کوبھی بھجوادی گئی-مراسلےکے مطابق وفاقی حکومت نےگذشتہ مالی سال2024۔25 کےلیےمختلف کیٹیگریز کی مد میں دیئےقرضوں پر17اعشاریہ 74فیصد مارک اپ ریٹ مقررکیا ہے،اس کا اطلاق وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومتوں کوکیش ڈویلپمنٹ لونز،مقامی حکومتوں،مالی اورغیر مالیاتی اداروں،دیگر کارپوریشنز،ہاوس بلڈنگ اورکنوینس کی خریداری کے لئےدیئے گئےقرضوں اور ایڈوانس پرہوگا-مراسلے کےمطابق مالی سال2023۔24کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دیئے گئے قرضوں پر مارک اپ ریٹ 17 اعشاریہ 84 فیصداور مالی سال 2022۔23 کے لیے حتمی سالانہ مارک اپ ریٹ15اعشاریہ 58فیصدمقررکیا گیا ہے۔