• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا

اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا، یو این رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں 5 لاکھ سے زائد آبادی کو بھوک اور موت کا سامنا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ ولکر ترک نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں قحط کا پھیلنا اسرائیلی حکومت کے اقدامات کا براہِ راست نتیجہ ہے اور بھوک سے ہونے والی اموات جنگی جرم کے مترادف ہو سکتی ہیں۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ گورنریٹ میں آج قحط کی تصدیق اسرائیلی حکومت کے اقدامات کا نتیجہ ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا جنگی جرم ہے اور اس کے باعث اموات دانستہ قتل کے زمرے میں بھی آ سکتی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی فوجی ادارہ COGAT نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حماس "جھوٹی بھوک مہم" چلا رہی ہے اور اقوامِ متحدہ سمیت دیگر ادارے غزہ میں قحط کے حوالے سے بے بنیاد دعوے پھیلا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ غزہ میں پھیلنے والا قحط روکا جا سکتا تھا لیکن اسرائیل کی "منظم رکاوٹوں" نے امدادی سامان کی ترسیل کو ناممکن بنا دیا ہے۔

ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ یہ وہ قحط ہے جسے ہم روک سکتے تھے اگر ہمیں اجازت دی جاتی، لیکن خوراک سرحدوں پر رکی ہوئی ہے کیونکہ اسرائیل مسلسل رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ "اکیسویں صدی کا قحط" عالمی برادری کے لیے "اجتماعی شرمندگی کا لمحہ" ہے کیونکہ دنیا نے اسے حقیقی وقت میں وقوع پذیر ہوتے دیکھا۔

ٹام فلیچر نے کہا کہ نیتن یاہو امدادی سامان کو بڑے پیمانے پر اور بغیر رکاوٹ غزہ میں داخل ہونے دیں اور انتقامی اقدامات ختم کیے جائیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید