• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ کا پہلی بار مشرق وسطیٰ میں غزہ قحط کا باضابطہ اعلان، صیہونی حملوں میں 71 فلسطینی شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نےپہلی بار مشرقِ وسطیٰ میں غزہ کے قحط کا باضابطہ اعلان کردیا۔بھوک سے مزید 2افرادجاں بحق،غزہ سٹی و نواحی علاقے سب سے زیادہ متاثر، قحط چند ہفتوں میں دیرالبلح اور خان یونس تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اسرائیل پر بھوک کو ہتھیار بنانے کے الزامات، یو این کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ امداد کی ترسیل میں منظم رکاوٹیں ڈال کر قحط کو جنم دیاگیاجسے روکنا ممکن تھا۔ آکس فام پالیسی لیڈ ہیلن اسٹاوسکی نے کہا کہ یہ نتیجہ مہینوں پہلے واضح ہو چکا تھا،وافرغذائی امداد غزہ کے باہر گوداموں میں موجود تھی، اسرائیل نے داخلے کی اجازت ہی نہیں دی۔ادھر صہیونی حملے بھی جاری ہیں جن میں مزید71فلسطینی شہیداور251زخمی ہوگئے۔ اقوام متحدہ نے پہلی بار مشرقِ وسطیٰ میں قحط کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں پانچ لاکھ سے زائد افراد قحط، بھوک اور بیماری کی تباہ کن صورتحال سے دوچار ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ سٹی اور اس کے نواحی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور قحط آئندہ ہفتوں میں دیرالبلح اور خان یونس تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر ٹام فلیچر نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل نے امداد کی ترسیل میں منظم رکاوٹیں ڈال کر اس قحط کو جنم دیا، جسے روکنا ممکن تھا۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 71 فلسطینی جاں بحق اور 251 زخمی ہوئے، بھوک سے مزید دو افراد جاں بحق ہونے کے بعد قحط و بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 273 ہو گئی ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید