• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیلیٰ واسطی کی زندگی ایک جرمن نے کیسے بچائی؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ لیلیٰ واسطی نے انکشاف کیا کہ میری زندگی ایک جرمن نے بچائی۔

حال ہی میں سینئر اداکارہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دورانِ انٹرویو انہوں نے کینسر کے ہاتھوں زندگی کی بازی کیسے اپنے نام کی اور اس زندگی و موت کی جنگ کے تجربے کو بھی شیئر کیا۔


ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کے لیے ضروری ہے کہ یہ میچ کرجائے۔ خون کے نمونے کا ایک مخصوص ڈیزائن ہوتا ہے بالکل ویسی جیسے ڈی این اے ہوتا ہے۔ اس کا میچنگ ڈونر ملنا بہت مشکل ہوتا ہے، کئی لوگوں کو برسوں لگ جاتے ہیں ڈونر کی تلاش میں اس دوران بار بار کیمو تھراپی سے گزرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام طور سے بہن بھائیوں کا بون بیرو میچ کرجاتا ہے لیکن میرے کیس میں ایسا نہیں ہوا، میرے اہلِ خانہ اور قریبی دوستوں میں سے کسی کا بون میرو میچ نہیں کیا۔

لیلیٰ واسطی نے یہ بھی کہا کہ اگر اہلِ خانہ کا بون میرو میچ نہیں کرتا تو مریض کے لیے مشکل ہوجاتی ہے، عام طور پر لوگوں کو ڈونر کی تلاش میں کئی برس لگتے ہیں اور پھر بھی میچنگ بون میرو نہیں ملتا یا ایک ڈونر بمشکل مل جاتا ہے لیکن مجھے 19 ڈونرز ملے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید