لاہور (نیوزرپورٹر) بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں پھر سے 8 لاکھ کوسک پانی بغیر اطلاع چھوڑ دیا گیا جسکے باعث پنجاب ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا، پنجاب میں سیلاب سے 2200 دیہات متاثر ، 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش اور آندھی سے 13افراد جاں بحق جبکہ 60 افراد زخمی ہوگئے، پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ چناب، راوی، ستلج کے مقامات پر سیلابی پانی کا شدید دباؤ ہے،پنجاب کے تینوں دریاؤں میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلابی ریلہ ہے، کئی شہر بدستور زیر آب ہیں، ستلج کا آٹھ ہزاری پل ٹوٹ گیا، سیلابی ریلوں سے بہاولپور میں 7بند ٹوٹ گئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں، سیلاب جھنگ میں داخل، آج رات ملتان سے بڑا ریلا گزرے گا، ملتان کو بچانے کیلئے ہیڈ محمد والا روڈ پر ڈائنا مائٹ نصب کر دیا گیا، صوبے میں سیلاب سے ہر طرف تباہی ہے مکانات، راستے اور سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی نظر آرہی ہیں، پنجاب کے 15اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیئے اور پانی چھوڑنے کی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی۔دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریا اس وقت معمول کے مطابق بہہ رہا ہے لیکن اب ایک مرتبہ پھر ہیڈ مرالہ کے مقام پر بڑے سیلاب کا خدشہ ہے۔ذرائع ایری گیشن حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے سلال ڈیم کے گیٹ کھولنے سے 8 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا پاکستان پہنچے گا۔ بھارت نے چند روز قبل بھی 9 لاکھ کیوسک کا سلابی ریلا چھوڑا تھا۔پنجاب کے تین بڑے دریاؤں راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب سے پہلے ہی صورتحال سنگین ہے جسکے سبب ہزاروں دیہات زیر آب ہیں۔ سیلاب سے سیکڑوں مویشی ہلاک اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ مختلف حادثات میں 38 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے بعد لاہور کے علاقے شاہدرہ سے متصل علاقوں اور شہر کے مضافاتی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوا جس سے کافی مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت کی جانب سے ہریکے میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق آج کے دن آفیشل ذرائع سے ستلج ہریکے کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ ملی ہے تاہم دریائے چناب یا دیگر دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کی کوئی آفیشل وارننگ ابھی تک نہیں ملی جبکہ سلال ڈیم کے اسپیل ویز کھولے جانے کی بھی کوئی آفیشل انفارمیشن شیئر نہیں کی گئی۔پی ڈی ایم اے پنجاب ارسا اور محکمہ آبپاشی دریاؤں کی صورتحال کو 24 گھنٹے مانیٹر کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے لاہور میں پریس بریفنگ کےکے دوران بتایا ہم نے لوگوں کے جانوروں کو بھی محفوظ بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ستلج کے مقام پر پانی کا بہاؤ کم ہوگیا ہے اور 1 لاکھ 54 ہزار کیوسک پانی ہیڈ سلیمانی کے مقام پر پانی موجود ہے جبکہ 1 لاکھ کیوسک پانی بہاولپور کے قریب دریاؤں میں موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پیک پکڑ رہا ہے اور اگلے 24 گھنٹے میں مزید خطرہ بڑھ سکتا ہے، یکم کو سات لاکھ کیوسک ہیڈ تریموں پر پہنچے گا۔