• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سادہ ٹیسٹ سے بچوں میں دل کی جان لیوا بیماری کا پتہ لگایا جاسکتا ہے، محققین

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

برطانوی محققین کے مطابق منہ کے اندر سے سیل کے نمونہ لینے پر مبنی سادہ ٹیسٹ سے بچوں میں نایاب اور جان لیوا دل کی بیماری کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔ اسے صحت کے حوالے سے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق منہ میں گال کے اندرونی حصے سے ایک سادہ سیل یا ڈی این اے (جو تھوک پر مبنی ہوتا ہے) کا نمونہ لے کر اس میں موجود کمیاب قسم کے امراض کے مسائل کا پتہ لگا کر بچوں کی جان بچائی جاسکے گی۔

آریتھموجینک کارڈیو مایوپیتھی ایک جینیاتی نقص ہے جو دل کے پٹھوں کے خلیوں کے مرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس ٹیسٹ سے خطرے میں مبتلا کم عمر نوجوانوں میں علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی اس کیفیت کی غیر معمولی حالتوں کا پتہ لگانا ممکن ہوگا۔

جینیاتی نقص کے باعث دل کے پٹھوں کے خلیے مردہ ہوجاتے ہیں اور یہ بچوں میں اچانک امراض قلب سے ہونیوالی ہر 10 میں سے ایک موت کی وجہ ہوتی ہے۔

سٹی سینٹ جارج یونیورسٹی آف لندن کے محققین کے مطابق اس ٹیسٹ میں جسم کے اندر کوئی آلہ نہیں ڈالا جاتا اور یہ بے ضرر ٹیسٹ ہوتا ہے۔

اسکول آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کی ریڈر برائے کارڈیک مارفولوجی اینڈ سڈن ڈیتھ ڈاکٹر انجیلیکی اسیماکی نے بتایا کہ یہ ٹیسٹ دل میں ہونے والی خوردبینی تبدیلیوں کو واضح طور پر دکھاتا ہے اور یہ بالکل محفوظ اور غیرتکلیف دہ ہے۔

صحت سے مزید