• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہت عرصے تک لوگ یہی سمجھتے رہے کہ جیسے ہی وہ پاکستان چھوڑ کر امریکہ یورپ میں لینڈ کریں گے سامنے گورے کھڑے ہوں گے اور انہیں ڈالروں سے بنے ہار پہنا دیں گے۔ آج کل یہی سوچ یوٹیوب چینل کے حوالے سے پائی جاتی ہے۔ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ جیسے ہی وہ یوٹیوب پراپنا چینل بنائیں گے یوٹیوب انہیں سات سلام کرے گا، پیر چھوئے گا اور کہے گا آپ کا بہت شکریہ! اب آپ کو ڈالر دینے کی ذمہ داری میری ہے۔ڈالر کا لفظ سنتے ہی دل میں گھاؤں ماؤں ہونے لگتاہے اور آنکھوں کے سامنے سہانے سپنے لہرانے لگتے ہیں۔میرے ایک دوست نے اپنا یوٹیوب چینل بنانے کا سوچا تو میں نے وجہ پوچھی۔ فرمایا’میں چاہتا ہوں میرے بعد بچوں کو معاشی تنگی کا سامنا نہ کرنا پڑے‘۔گویا انہیں یقین تھا کہ بس ایک ای میل اور اُس کے ذریعے یوٹیوب پر چینل بنا کر ڈالرآنے شروع ہوجاتے ہیں۔آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ لوگ شکوہ کناں نظر آتے ہیں کہ میری فرینڈ لسٹ میں تو ہزاروں لوگ ہیں لیکن دو سال سے میرے چینل کو نہ ایک ہزار سبسکرائبر مل سکے ہیں نہ واچ ٹائم پورا ہورہا ہے۔ اس کی وجہ صرف یہ ہوتی ہے کہ آپ کے ہزاروں فرینڈز میں سے بھی سینکڑوں کے اپنے یوٹیوب چینل ہوتے ہیں جو آپ سے بھی یہی امید رکھتے ہیں کہ آپ انہیں سبسکرائب کریں گے، ان کی وڈیوز دیکھیں گے۔ آج کل جس کو بھی کہیں کہ میرا چینل سبسکرائب کر دو تووہ آگے سے کہتاہے پہلے میرا چینل سبسکرائب کرو۔چینل منتیں ترلے کرنے سے نہیں چلتا۔جو لوگ یوٹیوب چینل سے پیسہ کمار رہے ہیں وہ ویوز کے لیے کانٹینٹ کری ایٹ کرتے ہیں جو اگر دنیا کو پسند آئے تو ویوز بھی ملتے ہیں اور پیسہ بھی۔آپ کو اکثر رکشوں وغیرہ کے پیچھے یا فیس بک پر ایسے اشتہارات نظر آتے ہوں گے کہ ہم سے چینل مونٹائز کروا لیں۔ ہم دو دنوں میں واچ ٹائم پورا کردیں گے، سبسکرائبرز پورے کردیں گے۔ یہ سب فراڈیے ہوتے ہیں۔چونکہ ذہین ہوتے ہیں لہذا آپ کو آفر کریں گے کہ آپ صرف دوسوروپے دے کر ہمیں آزما لیں۔ رقم اتنی کم ہوتی ہے کہ لوگ جال میں پھنس جاتے ہیں۔یہ فراڈیے کبھی اپنا فزیکل ایڈریس نہیں دیتے، ان کی ساری دکانداری آن لائن ہوتی ہے۔جونہی آپ دو سو روپے بھیجتے ہیں یہ آپ کا نمبر بلاک کردیتے ہیں۔ظاہری بات ہے دو سو روپے کے لیے کون کسی کے پیچھے جاتا ہے لیکن اندازہ لگائیں کہ روز کے سو مرغے بھی پھنس جائیں تو اِن کی بیس ہزار کی دیہاڑی تو لگ گئی۔یوٹیوب خون نچوڑ کر پیسے دینے پر آمادہ ہوتاہے۔محض وڈیو لگا کر ویوز بہت کم لوگوں کو ملتے ہیں ورنہ اس کی پوری سائنس ہے جس میں سرچ انجن آپٹمائزیشن سے لے کر ٹیگنگ اور کی ورڈز کی تکنیک شامل ہوتی ہے۔ ایک وڈیو جوہمیں یوٹیوب پر بہت سے ویوز لیتی ہوئی نظر آتی ہے اس کے پیچھے وڈیو بنانے سے لے کر لگانے کی سائنس تک کے شدید محنت طلب مراحل ہوتے ہیں۔اچھے یوٹیوب چینلز میں سیٹلائٹ کے خرچے سے ہٹ کر لگ بھگ وہی چیزیں درکار ہوتی ہیں جو سیٹلائٹ چینل میں استعمال ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ یونیک یا پاپولرکانٹینٹ، آڈیو، وڈیو، پریزنٹیشن، ایڈیٹنگ، سرچ انجن آپٹمائزیشن،اپ لوڈنگ کا صحیح وقت، ٹارگٹڈ آڈینس، ٹائٹل، تھمب نیل، پراپر کی ورڈز اور یوٹیوب پالیسی پر عمل درآمد ہونا ہی کسی بھی چینل کے لیے ریونیو لانے کا باعث بنتا ہے۔بے شمار اچھے کانٹینٹ والے چینل اِن میں سے کسی ایک چیز کے نہ ہونے سے مردہ پڑے رہ جاتے ہیں۔چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے ضرور کہیں لیکن زبردستی کسی سے چینل سبسکرائب کروا کے آپ خود اپنے چینل کی موت کا سامان پید ا کرلیتے ہیں۔لوگ رواروی میں چینل سبسکرائب تو کردیتے ہیں لیکن وڈیوز دیکھنے کی زحمت نہیں کرتے کہ کون بلاوجہ کسی وڈیو پر ٹائم ویسٹ کرے۔یہی چیز جب یوٹیوب کے الگورتھم کو پتا چلتی ہے کہ ایک بندے نے چینل تو سبسکرائب کیا ہے لیکن وڈیوز نہیں دیکھ رہا تو وہ الٹا اُس وڈیو کی Reach کم کردیتا ہے۔اگر آپ دلچسپ یا معلوماتی کنٹینٹ کری ایٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو آپ کو کسی کے ترلے کیے بغیر ویوز ملیں گے۔آپ جس چیز میں ایکسپرٹ ہیں وہی چیز اپنے چینل پر ڈالیں۔یہ مت سوچیں کہ اس موضوع پر تو پہلے ہی بہت سی وڈیوز موجود ہیں۔آپ نے اپنی جگہ خود بنانی ہے۔ ایک دور میں جس کے پاس چار پانچ کمپیوٹر ہوتے تھے وہ سوچتا تھا کہ اخبار نکالا جاسکتا ہے۔آج کل اچھے کیمرے والے موبائل بھی اسی نیت سے خریدے جاتے ہیں۔یوٹیوب چینل بنانا اور چلانا ایک فل ٹائم جاب ہے۔ہر وقت اسی کے بارے میں سوچنا پڑتاہے اور کانٹینٹ کے لیے دماغ کو ہر وقت ایکٹو رکھنا پڑتاہے۔جب آپ ایک ہزار سبسکرائبر اور واچ ٹائم پورا کرلیتے ہیں تو اک اور دریا کا سامنا کرنا پڑتاہے کہ اب آپ کو یوٹیوب کو کچھ کما کردینا ہے تاکہ وہ بھی اُس میں سے چونگا آپ کو دے۔اگر آپ کے پاس کوئی صلاحیت ہے، ہنر ہے تو صرف یہی کافی نہیں، آپ کو اسے پیش کرنے کا طریقہ بھی آنا چاہیے۔یہ طریقہ جن لوگوں نے سیکھ لیا ہے وہ یوٹیوب سے کمارہے ہیں اور جن کو نہیں آیا وہ دوسروں کو سکھا نے کا جھانسا دے کر خود کما رہے ہیں۔یوٹیوب چینل ضرور بنائیں لیکن سبسکرائب کروانے کے لیے دوست احباب کے سر پرطعنوں بھرا ڈنڈا لے کر نہ کھڑے ہوجائیں ورنہ یاروں دوستوں نے چینل سبسکرائب کر بھی دیا تو یہ ڈنڈا الٹا آپ کے سرمیں پڑے گا۔آپ کتنے پانی میں ہیں یہ آپ نے خود ثابت کرنا ہے، جھوٹ کی گنجائش نہیں کیونکہ سب کچھ اسکرین پر نظر آرہا ہوتا ہے۔

تازہ ترین