ٹوکیو (رپورٹ:عرفان صدیقی)جاپان میں غیر ملکیوں کے خلاف عوامی غصہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور حالیہ انتخابات میں ایک سخت گیر سیاسی جماعت کی غیر معمولی کامیابی نے حکومت کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ جماعت، جو پہلے محض ایک نشست پر موجود تھی، اب پندرہ نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں داخل ہوچکی ہے اور اس نے “جاپانی فرسٹ” کا نعرہ لگا کر انتخابی مہم چلائی۔حکومتی ذرائع کے مطابق، نئی پالیسیوں کے تحت غیر ملکیوں کی مستقل رہائش، جائیداد کی خرید و فروخت، روزگار کے مواقع اور ویزہ قوانین پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیا جا رہا ہے، جب کہ ورک ویزہ کے اجرا اور ملازمت کے مواقع بھی محدود کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کو صحت اور دوسری سماجی سہولتوں سے باہر رکھنے کے منصوبے کا بھی جائزہ لے رہی ہے تاکہ غیر قانونی مقیم افراد کی تعداد کم سے کم کی جا سکے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان پالیسیوں کو نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے، لیکن عوامی سطح پر غیر ملکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جذبات نے اس مہم کو مزید تقویت دی ہے۔