سندھ اور پنجاب کے شہروں میں بادل جم کر برسے، حیدرآباد، سکھر، خیرپور، میرپورخاص، سجاول، دادو، جامشورو اور سیہون میں شاہراہیں، سڑکیں، محلے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔
ملتان، مظفرگڑھ، جھنگ، لودھراں، حافظ آباد، بہاولپور اور وہاڑی سمیت دیگر شہروں میں بھی موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔ فیصل آباد میں 24 گھنٹوں میں مجموعی طور پر 320 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
حیدرآباد میں تیز بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ سجاول میں شام ہوتے ہی اندھیرا چھایا اور پھر بادل برسے۔
ادھر دادو میں کیرتھر پہاڑی سلسلے میں بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، میہڑ میں نالے دلاں میں طغیانی سے مختلف مقامات پر رابطہ سڑکیں زیرآب آگئیں۔ فرید آباد سے ملحقہ کاچھو کے 5 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
سکھر، خیرپور، لاڑکانہ، نواب شاہ، میرپور خاص، تھرپارکر نوشہرو فیروز، جامشورو، سیہون سمیت دیگر شہروں میں تیز بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
پنجاب کے شہر فیصل آباد میں بادل جم کر برسے، بارش کا پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا اور نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ تمام ڈی واٹرنگ اسٹیشن اور پانی نکالنے والی مشینیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔
لودھراں میں کئی گھنٹوں تک موسلادھار بارش کے بعد بازار اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔
گوجرانوالہ، ملتان، مظفرگڑھ، بہاول پور، لیہ،ٹوبہ ٹیک سنگھ، کبیر والا اور وہاڑی سمیت دیگر شہروں میں بھی موسلادھار بارش سے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے، گلی محلوں میں 3 سے 4 فٹ پانی جمع ہوگیا اور لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔