لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری‘ سندھ میں آج انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع‘ این ڈی ایم اے نے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں آئندہ 12سے 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا الرٹ جاری کردیا۔
بھارت نے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا‘ چناب میں پانی کے تیز بہاؤ سے جلال پور پیروالا میں بند ٹوٹ گیا جس کے نتیجے میں درجنوں بستیاں زیرآب آگئیں‘ لوگ جان بچانے کے لیے چھتوں پر چڑھ گئے، شجاع آباد اور جلال پور پیر والا میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
جھنگ میں سیلاب متاثرین کیلئے قائم خیمہ بستی پانی میں ڈوب گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی براہ راست نگرانی میں گجرات کے بیشتر علاقوں سے سیلابی پانی کی نکاسی مکمل کرکے شہر کا بڑا حصہ سیلابی پانی سے کلیئر کر دیا گیا۔
ستلج میں ہریکے پتن کی ڈاؤن سٹریم پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، فیروز پور زیریں پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ پنجاب کے راوی، ستلج اور چناب کے آبی ریلوں سے ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 6 لاکھ 9 ہزار 669 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ دریائے چناب میں ہیڈ تریمو ں پر بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیو سک ہے۔
جھنگ اور گردونواح میں کل رات سے جاری بارش نے سیلاب کی تباہ کاری میں اضافہ کر دیا، سیلاب متاثرین کے لیے قائم خیمہ بستی بھی پانی میں ڈوب گئی۔مظفرگڑھ میں دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے جس سے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے۔
رنگ پور میں پانی کا نیا ریلا پہنچ گیا، چناب کے ساتھ راوی کا پانی شامل ہونے سے دباؤ بڑھ گیا، جلالپور پیر والا کے 100 دیہات زیر آب چکے، پانی کسی بھی وقت شہر میں داخل ہو سکتا ہے۔ جلال پور پیروالا میں موضع شاہ رسول اور بیٹ واہی کے زمیندارا بند ٹوٹ گئے، بہادر پور کےعلاقے میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا‘ جلالپور پیروالا شہر کو خالی کرنے کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ انتظامیہ اب شہری بند کو بچانے میں مصروف ہے کیونکہ دریائے چناب کا پانی شہر کےقریب بنائے جانے والے بند کو کسی بھی وقت توڑ سکتا ہے، لوگوں کو ریسکیو کرنےکے لیے 5 ڈرون اور مزید 50 کشتیاں منگوالی گئیں۔
اکبر فلڈ بند پر بھی پانی کی سطح آہستہ آہستہ بڑھنے لگی جہاں پانی کا لیول 412 اعشاریہ 3فٹ پر پہنچ گیا۔ ریسکیو 1122 پنجاب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ جلال پور پیر والا میں رات بھر سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، خان بیلہ کی ملحقہ آبادیوں کرم والی اور دراب پور سے 143 لوگوں کو مڈ نائیٹ آپریشن سے ریسکیو کیا گیا۔
ملتان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2343 افراد کو سیلابی علاقے سے ریسکیو کیا جا چکا ہے، مجموعی طور پر اب تک 10810 لوگوں کو ملتان کے سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا جا چکا ہے، ضلعی انتظامیہ ساڑھے 3 لاکھ افراد اور 3 لاکھ سے زائد جانوروں کا پیشگی انخلا کروا چکی ہے۔