کراچی(طاہرعزیز/اسٹاف رپورٹر/ ایجنسیاں ) کراچی میں وقفے وقفے سے جاری بارش اور اس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال نے تباہی مچا دی‘کئی ڈیمزبھر گئے ‘ لیاری اور ملیر ندی میں شدید طغیانی ‘ دونوں ندیاں دریاؤں میں تبدیل ‘ نشیبی علاقے ڈوب گئے‘مکین گھروں میں محصور‘ سڑکوں پرگڑھے پڑگئے ‘سیکڑوں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ‘ نئی حب کینال ٹوٹ گئی‘20میٹرحصہ بہہ گیا ‘ کراچی کو پانی کی سپلائی بند‘ بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور ڈیم اوور فلو ہونے سے شہر کے مختلف علاقے زیرآب آنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا‘ مساجد سے اعلانات کیے گئے‘ جام گوٹھ ملیر کے مقام پر زیر تعمیر شاہراہ بھٹو سیلابی پانی میں بہہ گئی‘ زیرو پوائنٹ جام صادق برج سے 22کلو میٹر کے فاصلے پر شاہراہ میں کئی فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا‘میمن گوٹھ میں فصلوں کو بھی شدید نقصان ‘میئر کی درخواست پر چیف سیکریٹری سندھ نے فوج طب کرلی، شہر کے بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کے باعث ریسکیو 1122، پاک فوج اور رینجرز کی ٹیموں نے سیکڑوں شہریوں کو ریسکیو کیا‘ گڈاپ ٹاؤن میں واقع کونکر ندی میں گزشتہ شب رکشے اور دو گاڑیاں بہہ جانے کے باعث ڈوبنے والے میاں بیوی اور بیٹے سمیت 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تین افرادکی تلاش جاری ہے‘بارشوں کے نتیجے میں مجموعی اموات کی تعداد 9ہوگئی ‘ وزیراعظم شہبازشریف نے کراچی کی صورتحال کا نوٹس لیتےہوئے این ڈی ایم اے کو کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں امدادی کاروائیوں کیلئے صوبائی حکومت اور سندھ ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کردی ۔تفصیلات کے مطابق کیرتھر پہاڑی سلسلے کے ساتھ کراچی اور اس کے مضافات میں مسلسل بارش کے بعد تھڈواور لٹھ ڈیم کے اوور فلو ہونے سےملیر ندی اور خاص کرلیاری ندی میں کئی دہائیوں بعد شدید طغیانی نے متعدد گوٹھ اور اطراف کی آبادیوں کو ڈبو دیا‘ نادر ن بائی پاس سے سپرہائی وے کراس کرکے سعدی ٹاؤن ،سعدی گارڈن اور اسکیم 33 کی آبادیوں میں داخل ہونے والے سیلابی ریلے نےایک بار پھر لوگوں کے مکانات کو ڈبو دیا‘ مکین گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے‘سیلابی ریلے نےملیر کینٹ سے سپر ہائی وے کو ملانے والی سڑک کے ایک ٹریک کو بھی بند رکھا‘ملیر ندی سے خمیسو گوٹھ اور دیگر متاثر ہوئے‘لیاری ندی کا سیلابی پانی اطراف کی کئی آبادیوں میں داخل ہوا ‘ نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریامیں ایوب گوٹھ پل کے اوپرسے پانی گزرتا رہا ‘اطراف میں یوسف گوٹھ، صبا سینمانیو کراچی،شفیق موڑ،سہراب گوٹھ حسن نعمان کالونی‘ تین ہٹی،عیسیٰ نگری،پرانی سبزی منڈی‘نشتر بستی،لیاری میں گلستان کالونی اور مرزا آدم خان روڈ اور ضلع کیماڑی کے ابتدائی حصےمچھر کالونی کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے‘ بعض گھروں میں چار سے پا نچ فٹ تک پانی جمع ہو گیا‘بارش کے باعث انٹر ٹاون سڑکیں بری طرح متاثر ہیں اور ٹریفک گزرنے کے قابل نہیں ۔ادھر بارش کی وجہ سے نئی حب کینال ٹوٹ گئی ۔12ارب 80کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی اس نہر کا گزشتہ ماہ 13 اگست کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ذرداری نے افتتاح کیا تھا‘ نہر ٹوٹنے سے ضلع وسطی، غربی اور ضلع کیماڑی کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔