کراچی (رفیق مانگٹ) ہندوستانی فلم ساز انوپرنا رائے نے82ویں وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے اوریزونتی سیکشن میں بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ جیت کر تاریخ رقم کی۔ انہوں نے اپنے ایوارڈ وصولی خطاب کو فلسطینی بچوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے ایک طاقتور پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا، جو اسرائیلی قبضے کی جاری جنگ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا، ہر بچہ امن، آزادی اور نجات کا حقدار ہے، اور فلسطینی اس سے مستثنیٰ نہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے ہندوستان کی بی جے پی حکومت کے اسرائیل نواز مؤقف پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا، "شاید میں اپنے ملک کو ناراض کر دوں، لیکن اب مجھے اس کی پروا نہیں۔" ان کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر پذیرائی حاصل کی اور وائرل ہو گیا، تاہم اسے ہندوستان میں کچھ حلقوں کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔انوپرنا کے والدین نے ان کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطین کے بارے میں اپنے خیالات پر گہری پریشانی اور فکرمندی کی وجہ سے بولیں اور انہوں نے کوئی غلط بات نہیں کی۔