وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سعدی ٹاؤن اور سعدی گارڈن دریا کے راستے پر بنے ہوئے ہیں۔ دریا کے راستے پر پکی آبادیوں کے لیے حکومت سندھ نے کوئی زمین الاٹ نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ دریا کا راستہ روکنا قدرت سے مقابلہ کرنا ہے، کنٹونمنٹ ایریاز میں گرین بیلٹ پر پارکنگ بنانے سے پانی پھیلا۔
کراچی کے بارش سے متاثرہ علاقوں کے دورے میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملیر ایکسپریس کا جو حصہ پانی نے کاٹا، وہ ابھی زیر تعمیر تھا۔ کام کے دوران دریا نے مٹی کو ہٹادیا تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
علاوہ ازیں کراچی کے علاقے سعدی ٹاؤن میں بارش کے بعد تھڈو ڈیم سے آنے والا پانی نکالا نہیں جاسکا، سڑکیں، گلیاں محلے اب تک ڈوبے ہیں، مکانوں میں پانی داخل ہوچکا، کئی گھنٹوں سے علاقے کی بجلی بھی غائب ہے، مکین ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
تھڈو ڈیم میں ڈوبنے والے چار افراد کی لاشیں نکال لی گئیں،تین افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن آج دوبارہ شروع ہوجائے گا۔