• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

KICT پر بیک لاگ سے درآمد کندگان کو شدید مشکلات کا سامنا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (KICT) پر سنگین نوعیت کے بیک لاگ سے درآمد کندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ایگرامنیشن کا ٹائم 24 گھنٹے طے ہے لیکن اس وقت کنٹینرز کو گرائونڈ کرنے میں 5 تا 6 دن کی تاخیر کی جا رہی ہے، کلیئرنس میں غیر ضروری تاخیر سے کاروباری برادری کو اضافی چارجز کی ادائیگی کرنا پڑتی ہے ،آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن (APCAA) کے چیئرمین ارشد خورشید نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (KICT) پر پیدا ہونے والے انتہائی سنگین بیک لاگ پر سخت احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سنگین ناکامی نہ صرف درآمدی کلیئرنس کو مفلوج کر رہی ہے بلکہ اخراجات میں بے تحاشا اضافہ اور ملک بھر میں سپلائی چین میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔بارہا خطوط اور یاددہانیوں کے باوجود KICT انتظامیہ نے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔“کنٹینرز کو گراونڈ کرنے میں تاخیر KICT میں بھیڑ اور مسائل کی اصل جڑ ہے۔ جب ایک کنٹینر کو ایگزامنیشن کے لیے 5 تا 6 دن تک انتظار کرنا پڑے تو پورا کلیئرنس سسٹم بیٹھ جاتا ہے۔ یہ ناقابلِ قبول ہے اور درآمدکنندگان کو کروڑوں روپے کے غیر ضروری ڈیمرج اور ڈیٹینشن چارجز ادا کرنے پڑ رہے ہیں۔آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ کنٹینرز کو گراونڈ کرنے کا عمل زیادہ سے زیادہ 24 گھنٹوں میں مکمل کیا جائے۔کسٹمز کلیئرنس کے بعد کنٹینرز کی بر وقت ڈیلیوری یقینی بنائی جائے۔ڈی سیلنگ، ایگزامنیشن اور ری اسٹفنگ کے عمل کو تیز اور مؤثر بنایا جائے۔مزدور عملے کو بہتر تربیت دی جائے تاکہ وہ زیادہ مقدار والے اور حساس سامان کو صحیح طریقے سے ہینڈل کر سکیں۔ کنٹینرز کو گراونڈ کرنے میں تاخیر اور کلیئرڈ کنٹینرز کی ڈیلیوری میں رکاوٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے، کیونکہ یہی مسائل پورٹ کی بھیڑ اور تجارتی برادری پر مالی دباؤ کی اصل وجوہات ہیں ۔

ملک بھر سے سے مزید