نیویارک (جنگ نیوز) اسرائیلی حملے کے بعد ٹرمپ اور قطری وزیراعظم کی ملاقات، خطے میں کشیدگی پر غور، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا اسرائیلی حملہ یک طرفہ اقدام تھا، یہ نہ تو امریکی اور نہ ہی اسرائیلی مفاد میں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو سے بھی فون پر ناراضی ظاہر کی اور قطر کو یقین دلایا آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔ امریکہ و قطر کے درمیان بات چیت میں خطے میں ثالثی کردار اور دفاعی تعاون کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جمعے کو نیویارک میں یہ ملاقات ڈنر یا عشائیے پر ہوئی ہے، جو اسرائیل کے حالیہ دوحہ حملے کے بعد انتہائی اہم سمجھی جا رہی ہے۔ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بھی فون پر ناراضی ظاہر کی اور قطر کو یقین دلایا کہ آئندہ ایسا اقدام نہیں ہوگا۔ امریکہ اور قطر کے درمیان بات چیت میں خطے میں ثالثی کے کردار اور دفاعی تعاون پر بھی غور ہوا۔اس ملاقات سے قبل وزیراعظم الثانی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے ایک گھنٹہ طویل بات چیت بھی کی۔ ذرائع کے مطابق بات چیت میں قطر کے خطے میں بطور ثالث کردار اور دفاعی تعاون پر غور کیا گیا۔ٹرمپ نے اسرائیلی حملے کو "یکطرفہ اقدام" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ تو امریکی اور نہ ہی اسرائیلی مفاد میں ہے۔واشنگٹن قطر کو خلیج میں اپنا مضبوط اتحادی تصور کرتا ہے۔ قطر غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے بعد کے منصوبے کیلئے مسلسل ثالثی کرتا رہا ہے۔