اسلام آباد (پی پی آئی) سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے جج خالد شاہانی کے بیٹے کے 2014 میں ہونے والے قتل کے ملزمان کو بری کر دیا ہے، جسکی وجہ ناقص تفتیشی کام اور استغاثہ کو قرار دیا گیا ہے۔ اعلیٰ عدالت نے ٹرائل کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا، جنہوں نے پہلے سکندر لاشاری کو سزائے موت اور عرفان عرف فہیم کو 25سال قید کی سزا سنائی تھی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے مختصر فیصلہ سنایا، جسکی تفصیلی فیصلے کی توقع بعد میں ہے۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ ناقص تفتیشی طریقہ کار اور کمزور استغاثہ کی وجہ سے ملزمان کی سزاؤں کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ ابتدائی ٹرائل کورٹ نے 2014 میں جسٹس شاہانی کے بیٹے ہنین طارق کے قتل کے جرم میں لاشاری کو سزائے موت اور فہیم کو 25 سال قید کی سزا سنائی تھی۔