کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں تیزی، 68فلسطینی شہید، قطر کا ثالثی جاری رکھنے کا اعلان، فضائی حملوں سے رِمال اور تل الحوا کی رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، 64 ہزار 871مجموعی شہادتیں، ایک لاکھ 64ہزار سے زائد زخمی ہیں، بھوک سے بھی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ بے گھر افراد خیموں میں پانی، صفائی اور خوراک کے بغیر رہنے پر مجبور، حماس کا کہنا ہے خطہ نازک موڑ پر، متحدہ عرب و اسلامی مؤقف کے بغیر اسرائیلی جارحیت نہیں رکے گی، قطر کے مطابق مصر اور امریکہ سے ملکر کردار ادا کرتے رہیں گے، اسپین کے وزیراعظم نے فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کو اسپین کے لیے باعثِ فخر قرار دے دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران 68فلسطینی شہید اور 346 زخمی ہوئے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اکتوبر 2023سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 64ہزار 871افراد شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ سٹی کے رِمال اور تل الحوا جیسے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جبکہ جبری انخلا کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے خبردار کیا ہے کہ ہزاروں بے گھر افراد جنوبی غزہ کے خیموں اور پناہ گاہوں میں پانی، صفائی اور سلامتی کے بغیر بدترین حالات کا شکار ہیں۔ ان حملوں اور دوحہ پر اسرائیل کی جارحیت کے باوجود، قطر نے اعلان کیا ہے کہ وہ مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ امن کے لیے ثالثی کا عمل جاری رکھے گا۔