کراچی(نیوز ڈیسک) اسرائیل یورپ میں ساکھ بچانے کیلئے پروپیگنڈا اشتہارت پر کئی ملین یورو خرچ کررہاہے،جعلی ویڈیو ز میں غزہ میں اشیا سے بھری دکانیں دکھائی جارہی ہیں،قحط کی نفی کی جارہی ہے۔اسرائیل پروپیگنڈا کے لیے کئی ملین یورو خرچ کر رہا ہے اور اس مہم کا ہدف یورپی صارفین ہیں۔ اس کے لیے تشہیری ویڈیوز کے ایک پورے سلسلے کا مقصد جنگ زدہ غزہ پٹی میں خوراک کی شدید قلت کو کم کر کے دکھانا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کا یہ یوٹیوب چینل ایک سیاہ چیک مارک کے ساتھ باقاعدہ طور پر تصدیق شدہ ہے۔ ان ویڈیوز میں اشیائے خوراک سے بھری ہوئی مارکیٹیں دکھائی گئی تھیں اور یہ بھی کہ ریستوراں تو اپنے گاہکوں کو کھانے پیش کر رہے تھے۔ظاہر یہ کیا گیا تھا کہ یہ ویڈیوز مبینہ طور پر غزہ میں رواں برس جولائی اور اگست کے مہینوں میں شوٹ کی گئی تھیں۔ ان ویڈیوز میں بیان کی گئی تفصیلات کا متن اسکرین پر سب ٹائٹلز میں پڑھا بھی جا سکتا تھا اور ان میں اسپیکر کے طور پر مصنوعی ذہانت یا اے آئی کی مدد سے تیار کردہ وائس اوور استعمال کیا گیا تھا۔ ان دونوں ویڈیوز کے آخر میں بیان یہ دیا گیا تھا: ʼغزہ میں خوراک دستیاب ہے اور اس کے برعکس دعویٰ جھوٹ ہے۔ڈی ڈبلیو فیکٹ چیک سمیت یورو وژن نیوز سپاٹ لائٹ کے ارکان کی طرف سے یورپی ممالک کی قومی سرحدوں کے پار تک کی گئی چھان بین سے پتا چلا کہ اسرائیلی ریاست نے حکومتی سطح پر کام کرنے والی اپنی ایڈورٹائزنگ ایجنسی کو استعمال کرتے ہوئے اور مالی ادائیگیوں کے ساتھ ایسی بین الاقوامی مہمیں چلائی ہیں، جن کا مقصد یورپ کے کئی حصوں اور شمالی امریکہ میں رائے عامہ پر اثر انداز ہوتے ہوئے اسے اپنے حق میں موڑنا ہے۔گزشتہ کم از کم ایک سال سے ایک اسرائیلی یوٹیوب چینل ایسی تشہیری مہمیں چلا رہا ہے، جو اقوام متحدہ کے اداروں کو ساکھ خراب کرتی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نگران اداروں اور تنظیموں کی طرف سے اخذ کردہ نتائج کو چیلنج کرتی ہیں۔