• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موساد نے دوحہ حملے کی مخالفت کیوں کی؟ امریکی میڈیا کا ہوشربا انکشاف

فوٹو بشکریہ امریکی میڈیا
فوٹو بشکریہ امریکی میڈیا  

اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی موساد نے قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔

واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں دو اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مطابق اسرائیلی ایجنسی موساد، اسرائیلی آرمی چیف اور کئی دیگر اسرائیلی حکام نے دوحہ حملے سے انکار کر دیا تھا۔

رپورٹ میں مزید بتایا کہ موساد نے تجویز دی تھی کہ قطر میں حماس رہنماؤں کو نشانہ نہ بنایا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات اور ان کے قطر  کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے نیتن یاہو کے قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی حمایت کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ شن بیٹ سیکیورٹی سروس کے ساتھ مل کر کیا اور شن بیٹ کمانڈ سینٹر سے اس حملے کی مکمل نگرانی بھی کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق نطزان ایلون جو اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کر رہے تھے انہیں بھی اس آپریشن کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید