• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل سے تعلقات پر نظرثانی، اقوام متحدہ میں رکنیت معطل کرانے کیلئے مشترکہ کوششیں کی جائیں، عرب اسلامی سربراہی اجلاس

کراچی/دوحا (نیوز ڈیسک/ایجنسیاں)قطر کے دارالحکومت دوحا میں خلیج تعاون کونسل کا غیر معمولی اجلاس‘خلیج تعاون کونسل کی سپریم کونسل نے جی سی سی کی دفاعی کونسل کو مشترکہ دفاعی میکانزم اور خلیجی ڈیٹرنس کی صلاحیتوں کو فعال کرنے کے لیے ضروری انتظامی اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت جارحیت مشترکہ خلیجی سلامتی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے تمام ریڈلائنزعبورکرلی ہیں‘ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا۔امیر قطرشیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔اسرائیلی جارحیت کا مقصد غزہ مذاکرات کو سبوتاژکرنا ہے‘وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں اسرائیلی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی توسیعی منصوبوں کو روکنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی جائے‘پاکستان قطرکے ساتھ کھڑاہے ‘انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا‘ ہمیں خاموش رہنے کی بجائےمتحد ہونا ہوگا‘ ایسانہ کیاتو اسرائیلی بربریت نہیں رکے گی‘ سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں تمام ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے اقدامات کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے تمام ممکن قانونی اور مؤثر اقدامات اٹھائیںجن میں سفارتی اور اقتصادی تعلقات پر نظرثانی کرنا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنا شامل ہے ۔ رکن ممالک پر یہ بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت کو معطل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔ تفصیلات کے مطابق پیرکو دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا کہ اسرائیل عرب دنیا کو اپنے زیر اثر لانا چاہتا ہے‘ اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ملکوں کی خودمختاری کی خلاف ورزی قابل مذمت ہے‘اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے‘اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں ۔ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔صیہونی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم کی مرتکب ہوئی ہے، اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی سنگین پامالی لمحہ فکریہ ہے۔ اسرائیل کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں سے امن کو خطرات لاحق ہیں، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرناہوگا۔اپنی تقریر میں ایرانی صدرمسعود پزشکیان نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کو ڈھٹائی‘منصوبہ بندی اور سفارت کاری پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ اس کا مقصد سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔یہ امریکا اور کچھ مغربی ممالک کی ملی بھگت ہے‘انہوںنے اسرائیلی حکومت کے رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ دوحہ پر حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی بھی اسلامی یا عرب ملک اسرائیلی جارحیت سے محفوظ نہیں ہے۔ ترک صدرنے بتایا کہ آنیوالی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے باہمی تعاون بڑھانا ہوگا،سیکریٹری جنرل عرب لیگ کے مطابق اسرائیلی دہشت گردی نے صورتحال کو گمبھیرکردیا ، مصری صدرنے کہا کہ خاموش نہیں رہ سکتے،فلسطینی صدرکا کہنا تھاکہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا اور فوری امداد ناگزیر ہے ۔اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین طہٰ نےقطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسرائیل کو اس کے تمام جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جائے‘انہوں نے جنگ بندی‘ انسانی امداد کی فراہمی‘اسرائیلی فوج کے انخلا اور فلسطینی حکومت کو پٹی میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے بااختیار بنانے کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ضرورت پر زور دیا۔اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے کہاکہ اسرائیل نے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی ہیں ‘ اسرائیلی حکومت لبنان اور شام کی سلامتی اور استحکام کو مسلسل خطرہ بنا رہی ہے اور آج وہ قطر کی خودمختاری اور سلامتی پر حملہ کر رہی ہے۔قطر کے خلاف جارحیت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی خطرے کی کوئی حد نہیں ہے۔ ہمارا ردعمل واضح، فیصلہ کن اور دو ٹوک ہونا چاہیے۔ دریں اثنا سیکریٹری جنرل عرب لیگ احمد ابوالغیط نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی نے صورتحال کو گمبھیرکردیا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے۔سیکریٹری جنرل عرب لیگ نے کہا کہ عالمی برادری کوجنگی جرائم پر اسرائیل کی جوابدہی کرنا ہوگی۔عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے مسائل کو سنگین کردیا ہے‘اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرعالمی برادری کی خاموش معنی خیز ہے، عالمی برادری کودوہرامعیار ترک کرناہوگا‘اسرائیلی اقدامات ہماری اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے۔اسرائیل نے تمام ریڈلائنز کراس کرلی ہیں۔انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیل کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل دانستہ طور پر خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے، جبر اور تشدد سے امن قائم نہیں ہوسکتا ۔ فلسطین کے صدرمحمود عباس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے جنگی جرائم تمام حدیں پارکرچکے ہیں، صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اہم خبریں سے مزید