• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف کو ٹیکس وصولی کا ہدف کم کرنے پر قائل کرنا ہوگا

اسلام آباد (مہتاب حیدر)معاشی فریم ورک میں ترمیم کے امکان کے ساتھ، حکومت کو آئی ایم ایف کو اس بات پر قائل کرنا ہوگا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مجوزہ ٹیکس وصولی کے ہدف کو کم کیا جائے، بشرطیکہ اخراجات بھی متناسب طور پر گھٹائے جائیں تاکہ باہمی طور پر طے شدہ پرائمری سرپلس حاصل ہو سکے۔کچھ دلچسپ تجاویز سامنے آئی ہیں جن میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے وسائل کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی طرف موڑنے کی تجویز شامل ہے۔ یہ تجویز کس طرح عملی جامہ پہن سکتی ہے، اس پر ابھی وضاحت نہیں ہے، کیونکہ منتخب مستحقین کو پہلے ہی اقساط جاری ہیں۔ اگر وسائل کو سیلاب متاثرین کی طرف منتقل کیا گیا تو موجودہ مستفیدین کا کیا ہوگا؟پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے دوسرے جائزے کے تحت مذاکرات 25 ستمبر سے اسلام آباد میں ہوں گے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو پیر کے روز بتایا کہ“ہمارے پاس دو آپشن ہیں: یا تو ایف بی آر کے ٹیکس وصولی کے ہدف میں کمی کی جائے اگر اخراجات کم کیے جائیں، یا پھر اضافی ریونیو اقدامات کے ذریعے آمدن بڑھائی جائے تاکہ جون 2026 کے اختتام تک طے شدہ پرائمری سرپلس حاصل ہو سکے۔
اہم خبریں سے مزید