پشاور ( لیڈی رپورٹر) پشاور گھنٹہ گھر ،کریم پور محلہ باقر شاہ، بازار کلا ں ، فقیر آباد، یوسف آباد اور شاہی باغ سب ڈویژن میں ہر دوسرے دن بجلی کی 12 گھنٹے بندش معمول بن گئی ہے۔ اہلِ علاقہ کے مطابق یہ سلسلہ کسی واضح وجہ کے بغیر جاری ہے، جس سے عوام شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر چوری کے یونٹ، مفت یونٹ یا ہدف پورا کرنے کے لیے اس طرح کی بندش کی جا رہی ہے، جس سے گرمی کے موسم میں لوگ سخت پریشانی کا شکار ہیں۔ اگر یہ ایس ڈی او یا ایکسین کا معمولی مشغلہ بن گیا ہے تو صوبائی انتظامیہ کا فرض ہے کہ اس پر سوال کرے اور عوام کے ساتھ ہونے والے اس ظلم کی وضاحت طلب کرے۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اگر واقعی روزانہ کی بنیاد پر ضروری مرمت درکار ہے تو عوام کو اعتماد میں لے کر آگاہ کیا جائے تاکہ وہ ذہنی طور پر تیار رہیں اور اندھیر نگری کے تصور میں نہ پڑیں۔ علاقہ ایس ڈی او کو چاہیے کہ وہ گھنٹوں بجلی بند رکھنے کی اصل وجہ عوام کے سامنے رکھے۔اہل علاقہ کے مطابق بہت سے پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں میں سولر یا جنریٹر کی سہولت موجود نہیں جس کے باعث بچے کلاسوں میں گرمی سے بے حال رہتے ہیں اور ان کی پڑھائی بُری طرح متاثر ہو رہی ہے، جس پر واپڈا حکام کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔